پنجاب میں بچوں اور بڑوں کے اعضا کی پیوندکاری کے لیے ادارے بنائے جائیں گے‘ مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے صحت

جمعہ 27 دسمبر 2013 15:54

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27دسمبر 2013ء) مشیر وزیراعلیٰ پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ صوبہ میں بچوں اور بڑوں کے اعضاء کی پیوندکاری کے لیے ادارے قائم کئے جائیں گے اور اس سلسلہ میں چلڈرن ہسپتال اور شیخ زائد ہسپتال میں پراجیکٹس کے لیے حکومت فنڈز فراہم کرے گی،پولیو کا خاتمہ ہماری قومی و بین الاقوامی ذمہ داری ہے اور حکومت نے صوبے کو 2014ء میں پولیو فری کرنے کا پختہ عزم کیاہواہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز چلڈرن ہسپتال کے 10ویں سمپوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود ، وائس چانسلر یو ایچ ایس ڈاکٹر محمد اسلم، ڈین چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق، میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر احسن وحید راٹھور، انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال کی فیکلٹی ممبران، سعودی عرب، ابو ظہبی اور بھارت سے آئے ہوئے ڈاکٹرز کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ کے دیگر ڈاکٹرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہماری قومی و بین الاقوامی ذمہ داری ہے اور حکومت پنجاب اس سے نمٹنے کے لیے تمام اقدامات کررہی ہے اور پولیس کے تعاون سے صوبہ کے داخلی راستوں پر خصوصی چیک پوسٹوں پر پنجاب آنے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کے مکمل خاتمہ کے لیے ضروری ہے کہ خیبرپختوانخواہ کے نوگوایریاز اور فاٹا کے علاقوں میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے لاکھوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی راہ ہموار کی جائے۔

خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان نیٹو سپلائی روکنے کے لیے دھرنا دینے کے ساتھ کے پی کے کے نوگوایریاز میں پولیو ٹیموں کی رسائی اور ان کی حفاظت کے لیے ذمہ دار افراد سے بھی رابطہ کریں تاکہ فاٹا اور دیگر علاقوں کے بچوں کو پولیو ویکسین تک رسائی حاصل ہوسکے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ امراض اطفال کو ترقی دینے کے ساتھ ضلعی سطح پر چلڈرن ہسپتال قائم کرنے اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کے پیڈیاٹرکس ڈیپارٹمنٹس کو اپ گریڈ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے تاکہ چلڈرن ہسپتال لاہور پر ورک لوڈ کم کیا جاسکے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ چلڈرن ہسپتال کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جارہاہے اور ہسپتال کا انڈوربلاک رواں سال مکمل کرلیا جائے گا۔ قبل ازیں ڈین چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق نے اپنی استقبالیہ تقریر میں چلڈرن ہسپتال کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال میں پیڈیا ٹرکس کی 43سے زیادہ سب سپیشلٹیز میں تدریس و تربیت فراہم کی جارہی ہے اور اب تک 200سے زیادہ ڈاکٹرز ایف سی پیز کر چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ چلڈرن ہسپتال پورے ملک سے آنے والے بچوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کر رہاہے۔ ڈاکٹر مسعود صادق نے مزید بتایا کہ ہسپتال میں زیر علاج بچوں کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال پر ورک لوڈ بہت زیادہ ہے۔جسے کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے اس موقع پر انہوں نے ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :