تعلیم اورشوگرمافیا کے حوالے سے دوتحاریک التواء پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں جمع

اتوار 29 دسمبر 2013 16:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر۔2013ء) پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے گزشتہ روز تعلیم اورشوگرمافیا کے حوالے سے دوتحاریک التواء پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں جمع کروادیں۔تعلیم کے حوالے سے پیش کی جانے والی تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ تعلیم ہمیشہ سے ریاست کی ذمہ داری رہی ہے اور ریاست ہی اس کے انتظام و انصرام کی ذمہ داررہی ہے اور بلا تخصیص ہر فرد تک اس کی فراہمی ریاست کے فرائض میں شامل رہی ہے۔

آج بھی بعض فلاحی ریاستوں میں تعلیم مفت دی جاتی ہے۔ جیسا کہ اسلام کے نام پر معرض وجودمیں آنے والے پاکستان میں تعلیم کو انتہائی مہنگا اور پہنچ سے باہر کردیاگیا ہے اور حکومت اس کو بہتر کرنے کی بجائے اس سے جان چھڑانے کے درپے ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت اپنے دعوؤں کے علی الرغم تعلیم کوتجارت بنانے کے درپے ہے اور کالجز کی نجکاری کی جارہی ہے۔ تعلیمی پرائیویٹائزیشن کا یہ عمل کسی طرح پاکستان ، نظریہ پاکستان اور عوام الناس کے لیے مناسب نہیں۔

شوگر مافیا کے حوالے سے تحریک التواء میں کہاگیا کہ کرشنگ سیزن کا آغاز ہوتے ہی شوگر مافیا نے ہر مقام پر اپنے ایجنٹ سرگرم کرلئے ، جس سے کسان کا استحصال جاری ہے۔ پر مٹ ملنا خواب بن گیا ہے۔ مڈل مین کاشتکاروں کو لوٹنے میں مصروف ہیں جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ بروقت پرمٹ نے ملنے اور خریداری نہ ہونے سے مڈل مین قرضے میں جکڑے مجبور کاشتکاروں سے اپنی مرضی کے داموں پر سستے نرخوں گنا خرید رہے ہیں۔

انتظامیہ کی خاموشی کے باعث مڈل مین خوب کمائی کررہا ہے۔ ہزاروں من گنا کٹائی اور صفائی کے باوجود کھلے آسمان تلے خراب ہورہا ہے۔ من پسند ٹھیکیداروں ، سفارشیوں کو وی آئی پی پروٹوکول سے نواز ا جاتا ہے۔ کاشتکاروں کے اس معاشی قتل کی ذمہ دار انتظامیہ ہے۔ نیز سرکاری ریٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے۔