مردہ جانوروں کی چربی اور باقیات سے تیل بنانے، مرغیوں کی خوراک میں استعمال کرنیوالے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

پیر 30 دسمبر 2013 16:52

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30دسمبر 2013ء) صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول بلال یاسین نے صوبہ بھر کے تمام ڈی سی اوز کو ہدایت کی ہے کہ مردہ جانوروں کی چربی اور باقیات سے تیل بنانے اور مرغیوں کی خوراک میں استعمال کرنے والے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے اور اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

یہ ہدایات انہوں نے سوموار کے روز سول سیکرٹریٹ میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے علاوہ تمام محکمہ کے انتظامی سیکرٹریوں، کمشنر لاہور ڈویژن اور ڈی سی اوز نے شرکت کی۔اجلاس میں جانوروں کی غیر قانونی سلاٹرنگ کا بھی سخت نوٹس لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں اس وقت 60فیصد غیر قانونی سلاٹرنگ ہورہی ہے۔

جس پر صوبائی وزیر نے ڈی سی اوز اور محکمہ لائیو سٹاک کے افسران کو ہدایات دیں کہ وہ غیر قانونی سلاٹرنگ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں تاکہ شہریوں کو صحت مند جانوروں کا گوشت فراہم کیا جاسکے۔ صوبائی وزیر نے محکمہ لائیو سٹاک کے افسران کو کہا کہ وہ ضلعی حکومتوں کے کے ساتھ مل کر پانی ملے گوشت کی فروخت کرنے والوں کے خلاف اقدامات کریں۔

اس موقع پر ڈی سی او لاہور نے اجلاس کو بتایا کہ مجسٹریٹوں اور وٹرنری ڈاکٹروں نے مختلف علاقوں میں 1109چھاپے مارے اور 500ٹین گوشت قبضہ میں لے کر قصابوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت نے بتایا کہ صوبہ بھر میں دالیں مارکیٹ میں وافر مقدار میں موجود ہیں اور ان کی درآمد کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دال ماش اور دال مسور کی قیمتیں مستحکم ہیں اورپاکستان میں ان کی قیمتیں دوسرے ملکوں کے مقابلے بہت کم ہیں۔

صوبائی وزیر خوراک نے اگلے اجلاس میں سیکرٹری ماحولیات، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈی جی فوڈ کی حاضری کو یقینی بنانے ہدایت کی تاکہ غیر قانونی سلاٹرنگ اور حرام جانوروں کی چربی سے تیل بنانے والوں کے خلاف مہم موثر بنایا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سبزیوں اور پھلوں کے کاشتکاروں کو بلاسود قرضے دینے کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا تاکہ سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار میں اضافے کیا جاسکے۔