چشمہ ون اور ٹو 600میگاواٹ سے زائد بجلی سات روپے فی یونٹ کے حساب سے پیدا کررہے ہیں، انصر پرویز،2016ء تک چشمہ تھری اورچشمہ فورپراجیکٹ سے مجموعی طورپر630میگاواٹ بجلی پیداکی جاسکے گی،ملک کی ایٹمی بجلی پیداکرنے کی صلاحیت کو بتدریج فروغ دیکر2030ء میں 8800میگاواٹ تک لے جایاجائیگا، چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن کی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو

بدھ 1 جنوری 2014 21:40

چشمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم جنوری۔2014ء) اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین انصر پرویزنے کہاہے کہ چشمہ ون اورچشمہ ٹو 600میگاواٹ سے زائد بجلی سات روپے فی یونٹ کے حساب سے پیدا کررہے ہیں،2016ء تک چشمہ تھری اورچشمہ فورپراجیکٹ سے مجموعی طورپر630میگاواٹ بجلی پیداکی جاسکے گی،ملک کی ایٹمی بجلی پیداکرنے کی صلاحیت کو بتدریج فروغ دیکر2030ء میں 8800میگاواٹ تک لے جایاجائیگا۔

بدھ کو چشمہ ایٹمی پلانٹ فور کی تعمیر کے افتتاح کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن نے بتایا کہ2016ء تک چشمہ تھری اورچشمہ فورمجموعی طوررپر630میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائیں گے جبکہ آئندہ 80 سے 90مہینوں کے دوران حب میں 2200میگاواٹ کے دو مزیدنیوکلیئرپلانٹس کام شروع کردینگے انہوں نے بتایا کہ 2016ء تک پاکستان کی ایٹمی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 1430میگاواٹ ہوجائے گی جبکہ 2030ء تک اس صلاحیت کوبتدریج فروغ دیکر8800میگاواٹ تک بڑھادیا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 2050ء تک پاکستان میں ایٹمی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کوبڑھاکر42ہزارمیگاواٹ تک لے جایاجائیگا ۔انصرپرویزنے کہاکہ چشمہ تھری اورچشمہ فورنیوکلیئرپاورپلانٹس 170ارب روپے سے زائد ہے جس میں سے 35فیصد رقم حکومت پاکستان کی طرف سے فراہم کی جائے گی جبکہ باقی رقم چین کی طرف سے بطورقرض فراہم کی جائے گی انہوں نے بتایا کہ چشمہ کے مقام پر مزید ایٹمی پلانٹ بھی لگائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :