لال مسجد کے مہتمم مولانا عبدالعزیز نے نفاذ شریعت کیلئے حکومت کو آئندہ جمعہ تک کی ڈیڈلائن دیدی،حکومت شریعت نافذ نہیں کر سکتی تو ہم خود کریں گے، مولانا عبدالعزیزکا جمعہ کے خطبہ سے خطاب

جمعہ 30 مارچ 2007 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2007ء) لال مسجد کے خطیب، جامعہ حفصہ اور جامعہ فریدیہ کے مہتمم اعلیٰ مولانا عبدالعزیزنے نفاذ شریعت کیلئے حکومت کوآئندہ جمعہ تک کی ڈیڈلائن دیدی ہے، حکومت ملک بھر میں نفاذ شریعت کا اعلان نہیں کرتی تو ہم خود کر دیں گے، اسلامی نظام کے مطابق بدکاروں، چوروں، شراب نوشی کے اڈوں کو حکومت ختم کرے ورنہ آئندہ جمعہ کے بعد لال مسجد میں قاضی کی عدالت میں ان پر حد لاگو کی جائے گی، نوجوان آٹھ کھڑے ہوں سندھ، سرحد، بلوچستان پنجاب میں اسلامی نظام کے نفاذ کا اعلان کریں۔

گزشتہ روزنمازجمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے بدکاری کیخلاف اقدام نے کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں عوام اور حکومت کے سامنے ہم گزشتہ 2 ماہ سے ملک میں نفاذ شریعت کا مطالبہ کر رہے ھتے کہ حکومت نفاذ شریعت کا اعلان کرے مگر حکومت نے ایسا نہیں کیا ہم حکومت کو آئندہ جمعہ تک کی ڈیڈلائن دیتے ہیں کہ حکومت اعلان کرے ورنہ ہم خود کر دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عوام سے کہا کہ جمعرات، جمعہ اور ہفتے کو لال مسجد میں نفاذ شریعت و عظمت جہاد کانفرنس ہے آپ اس میں ضرورشرکت کریں اور نفاذ اسلام کی جدوجہد میں عملی شرکت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وڈیو والوں اور فحاشی کے اڈوں والوں کوپیار سے سمجھایا تھا کہ یہ بدکای کے اڈے ختم کر دو حکومت سے کہا تھا کہ ایسے اڈے ختم کرے اگر پیار کی زبان نہ سمجھے تو سختی کریں اب ہم دین کی دیواریں بنیں گے اگر ہمیں شہید کر دیا گیا تو کئی نوجوان کھڑے ہو جائیں گے۔

علماء اسلامی نظام کی کوششیں تیزکریں یہاں ہم کوششیں کر رہے ہیں تمام بدکاریوں سے پاکستان پاک کر دیں گے ہم نے بہت صبر کر لیا ہے اب انتظار نہیں ہوتا ہے اب پسپا نہیں ہوں گے مرجائیں گے فحاشی کے اڈے نہیں چلنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملا عمر نے کہا تھا کہ اگر ملک میں کہیں بد جگہ بھی ہے تو اسلامی نظام قائم کروں گا ہمیں کہتے ہیں قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ جو قانون مظلوموں کا ساتھ نہ دے اورظالم کا ساتھ دے اس کو ہم نہیں مانتے اب اگر کسی نے بدکاری کا اڈہ چلایا تو اس کیخلاف لال مسجد میں تعزیر حد لگائی جائے گی آج جو دین کی بات کرے اس پر مقدمات قائم کرتے ہیں بدکاری والوں کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔ ہمارے خلاف کارروائی کیلئے 8 ہزار رینجرز بلائی گئی ہے مگر 80 فیصد عوام ہمارے ساتھ ہیں فحاشی کرنے والے کو 20 کوڑے مارے جائیں گے اگر اس کیخلاف گواہی مل گئی تو حکومت کے پاس تمام وسائل ہیں خود اسلامی نظام کا اعلان کرے ان کو اپنی فوج پر فخر ہے مگر ہم بھی اب اسلامی نظام کے نفاذ کے بغیر نہیں رکیں گے۔

متعلقہ عنوان :