آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت پہاڑی علاقوں میں برفباری کے باعث موسم کی شدت میں ایک بار پھر اضافہ ،برفباری کے باعث زمینی رابطہ منقطع ہونے سے غذائی اجناس کی قلت پیدا ہوگئی ، خشک سردی کے باعث مختلف بیماریاں پھیلنے لگیں ، گیس کی لوڈشیڈنگ اور لکڑی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے لوگوں کا جنیا دو بھر کر دیا ، پنجاب میں شدید دھند کے باعث ملتان ، لاہور ائیر پورٹ اور موٹرے بند رہے ، ٹرینوں کا شیڈول بھی متاثر

اتوار 19 جنوری 2014 14:18

مظفر آباد/گلگت /پشاور/لاہور /اسلام آباد /کراچی /کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت پہاڑی علاقوں میں برفباری کے باعث موسم کی شدت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ، برفباری کے باعث زمینی رابطہ منقطع ہونے سے غذائی اجناس کی قلت پیدا ہوگئی ، خشک سردی کے باعث مختلف بیماریاں پھیلنے لگیں ، گیس کی لوڈشیڈنگ اور لکڑی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے لوگوں کا جنیا دو بھر کر دیا جبکہ پنجاب میں شدید دھند کے باعث ملتان ، لاہور ائیر پورٹ اور موٹرے کئی گھنٹے بند رہے ، ٹرینوں کا شیڈول بھی متاثر ہوگیا محکمہ موسمیات کے مطابق آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت پہاڑی علاقوں میں برفباری کے باعث موسم کی شدت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ملک کے بالائی شمالی علاقوں میں سردی کی شدت برقرار رہی گلگت بلتستان اور قبائلی علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر گیا ادھر صوبہ بلوچستان میں یخ بستہ ہواوٴں سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کم ہوگیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب لاہور میں شدید دھند کے باعث موٹر وے اور ائیر پورٹ بند کر دیا گیا شدید دھند کی وجہ سے فضائی اور زمینی ٹریفک کا نظام متاثر ہوا۔ ملتان اور گردو نواح میں بھی گہری دھند سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ ملتان میں دھند کے باعث حد نگاہ 2 سو مِیٹر تک رہ گیا دھند کے باعث ملتان سے کراچی جانے والی پرواز پی۔ کے 333 روانہ نہیں ہو سکی جسے گزشتہ شام 7 بج کر 15 منٹ پر روانہ ہونا تھا جبکہ مدینہ سے ملتان آنے والی نجی ائیر لائن کی پرواز این۔

ایل 702کو گزشتہ رات 10 بجے ملتان پہنچا تھا جسے کراچی ائیرپورٹ پر اتار لیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیان شب کے آخری پہر میں دھند پڑنے کا سلسلہ شروع ہوا جو صبح تک جاری رہا۔ جس کے باعث موٹر وے اور علامہ اقبال ائیر پورٹ کئی گھنٹے بند رہا اور ریل گاڑیوں کی آمد ورفت بھی متاثر ہوئی محکمہ موسمیات کے مطابق حد نگاہ کم سے کم 20 میٹر ریکارڈ کی گئی ہوا میں نمی کا تناسب 100 فیصد رہا چوبیس گھنٹے کے دوران زیادہ سے زیادہ 16 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کی توقع ہے جبکہ کم سے کم 5 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

ملتان اور گردونواح میں شدید دھند حد نگاہ 200میٹر تک پہنچ گئی ملتان اور گردو نواح کے علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں رہے جس سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا محکمہ موسمیات کے مطابق کم سے کم درجہ حرارت 7 اعشاریہ 5 سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 19 سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے دھند کے باعث شہری علاقوں میں حد نگاہ 200 میٹر جبکہ دیہی علاقوں میں 100 سے 150 میٹر تک ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 100 فیصد ہے اور دھند کا یہ سلسلہ ایک روز تک جاری رہے گا ادھر جنوبی پنجاب میں دھند کے باعث ٹرینوں کی آمدو رفت شدید متاثر ہوگئی کراچی سے راولپنڈی جانیوالی پاکستان ایکسپریس 4 گھنٹے، کراچی سے لاہور جانیوالی کراچی ایکسپریس 3 گھنٹے، کراچی سے ملتان آنیوالی زکریا ایکسپریس 2 گھنٹے اور کراچی سے پشاور جانیوالی تیز گام 4 گھنٹے تاخیر ہوئی ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کا سرد ترین علاقہ استور رہا جہاں درجہ حرارت منفی 11 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا۔کرم ایجنسی کے شہر پاراچنار میں پارہ منفی 10سینٹی گریڈ رہا محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کا درجہ حرارت 21 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ دیا گیااگلے چوبیس گھنٹوں میں موسم خشک اور سردرہے گا۔