حکومت کے ٹھوس اقدامات کی وجہ سے صوبے میں جلد امن قائم ہو جائے گا،شوکت یوسفزئی،صوبے میں امن و امان کے قیام ، عوام اور ڈاکٹروں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کیلئے موثر منصوبہ بندی کر لی ہے،صوبائی وزیرصحت کاپشاورمیں تقریب سے خطاب،صوبائی حکومت کی طرف سے صحت پالیسی اور لوکل گورنمنٹ پالیسی بارے مثبت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،سیکرٹری داخلہ

ہفتہ 25 جنوری 2014 22:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 جنوری ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے صوبے میں امن و امان کے قیام ، عوام اور ڈاکٹروں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لئے موثر منصوبہ بندی کر لی گئی ہے اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاکر امن کو یقینی بنانے کے لئے پولیس میں نئی اصلاحات کی جا رہی ہیں توقع ہے کہ حکومت کے ٹھوس اقدامات کی وجہ سے صوبے میں بہت جلد امن قائم ہو جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز پشاور میں دولت مشترکہ میڈیکل ٹرسٹ اور محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے باہمی اشتراک سے ہونے والے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سے دوسروں کے علاوہ سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور سید اختر علی شاہ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عنقریب ڈاکٹروں کے لئے بہترین سروس سٹرکچر کی بہت جلد منظوری دے دی جائے گی جس کی رو سے ان کی ترقی یقینی ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ صوبے میں حقیقی تبدیلی لانے کے لئے انقلابی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے اور خاص کر صحت کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں خیبر پختونخوا میں بہت جلد بچوں کو ماؤں کا دودھ پلانے کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے اوربچوں کو ماں کا د ودھ پلانے کو لازمی قرار دے کر اس پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنایا جائے گا اور ڈاکٹروں کو نوزائدہ بچووں کے لئے خشک دودھ تجویز کرنے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

انہو ں نے کہا کہ ابتدائی طورپر صوبے کے 12اضلاع میں زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق حاملہ خواتین کا دوران حملہ چار مرتبہ طبی معائنہ لازمی قرار دیا جائے گا جس کے تمام اخراجات صوبائی حکومت اٹھائے گی سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور سید اخترعلی شاہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے صحت پالیسی اور لوکل گورنمنٹ پالیسی کے بارے میں مثبت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار بائیو میٹرک سسٹم کے تحت بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے جبکہ بلدیاتی اداروں کو زیادہ سے زیادہ بااختیار بنایا جا رہا ہے حکومت کی بہتر پالیسی اور بہتر ویژن سے صوبے میں بتدریج حالات میں بہتری آرہی ہے سیمینار سے ہیلتھ فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عمر ایو ب ،محکمہ اعلی تعلیم کی سیکرٹری مس فرح حامد خان ، پروفیسر ڈاکٹر سدرہ جبار خان ، پروفیسر ڈاکٹر صائمہ گیلانی ، ڈاکٹر ریحانہ ہادی ، ڈاکٹر سبینہ عزیز آصف ، ڈاکٹر جبران خان اور پروفیسر ڈاکٹر ظفر حیات کے علاوہ دولت مشترکہ میڈیکل ٹرسٹ کی ڈائریکٹر مس میرین ہیسل گریونے بھی خطاب کیا اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ظفر حیات ، پروفیسر ڈاکٹر سبینہ عزیز آصف اور ڈاکٹر جبران خان کو گولڈ میڈلز اور تعریفی اسناددئیے گئے جبکہ صوبے کے میڈیکل کالجوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو بھی میڈلز اور تعریفی انساد دئیے گئے صوبائی وزیر صحت کی طرف سے سیکرٹری داخلہ سید اختر علی شاہ ، سیکرٹری محکمہ اعلی تعلیم فرح حامد خان ، پروفیسر ڈاکٹر صائمہ گیلانی ، پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ ہادی، پروفیسر ڈاکٹر ظفر حیات اور پروفیسر ڈاکٹر سدرہ جبار کو شیلڈز دئیے گئے صوبائی وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی اور سیکرٹری داخلہ سید اخترعلی شاہ کی طرف سے دولت مشترکہ میڈیکل ٹرسٹ کے تعاون سے صحت سے متعلق سیمینار کے سلسلے میں ہیلتھ فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عمر ایوب اور ان کی ٹیم کی کاوشو ں کو سراہا گیا-

متعلقہ عنوان :