بارہ برس گزر گئے، فطری نیند نہیں سو سکی ، بھارت ہو یا پاکستان، تھانہ کلچر دراصل وڈیرہ کلچر ہے ،مختاراں مائی

اتوار 26 جنوری 2014 14:22

ملتان /رواشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26جنوری 2014ء) پاکستان میں خواتین کی تعلیم اور ان کے حقوق کی سرگرم کارکن مائی مختاراں مائی نے کہا ہے کہ بھارت ہو یا پاکستان، تھانہ کلچر دراصل وڈیرہ کلچر ہے ،بھارت کی ریاست بنگال میں لڑکی کے ساتھ پنچائت کے فیصلے کے تحت اجتماعی زیادتی کی خبر سن کر اپنے زخم تازہ ہو گئے ہیں۔ مجھے انصاف ملا نہ بھارتی لڑکی کو انصاف ملے گا ،مجھے انصاف کی ڈھارس دینے والے چیف جسٹس کو خود کو جب انصاف ملا تو وہ مجھے بھول گئے۔

ایک انٹرویو میں کے دور ان مختاراں مائی نے عدالتی کارروائی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس مجھے کہا کرتے تھے ،’بیٹا میں بھی انصاف کیلئے سڑکوں پر ہوں ، آپ بھی سڑکوں پر ہو۔ انشاء اللہ مجھے بھی انصاف ملے گا آپ کو بھی انصاف ملے گا۔

(جاری ہے)

جب خود ان کو انصاف مل گیا تو انہیں غریب مختاراں بھول گئی۔مختاراں مائی نے رونے کے انداز میں بتایا کہ 12 سال گزر گئے جب سے ان کے ساتھ یہ وحشت ناک واقعہ پیش آیا وہ آج تک اپنی نیند نہیں سو سکی ہیں اور انہیں سونے کیلئے نیند کی گولیوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ آج بھی گھر والوں سے چھپ کر گھنٹوں روتی رہتی ہیں۔انہوں نے بھارت کی متاثرہ لڑکی کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ حوصلہ نہ ہارنا اپنی آواز نہ دبانا اور خود کو مضبوط رکھنا۔

متعلقہ عنوان :