امریکا کا انتہائی کمی کا شکار 80ہزار سے زائد پاکستانی بچوں کیلئے 1330میٹرک ٹن صحت بخش غذائی اشیا فراہم کرنے کا اعلان

جمعہ 7 فروری 2014 15:13

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7فروری 2014ء) امریکا غذا کی انتہائی کمی کا شکار 80ہزار سے زائد پاکستانی بچوں کیلئے 1330میٹرک ٹن صحت بخش غذائی اشیا فراہم کرے گا۔امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ)کی ڈپٹی مشن ڈائریکٹر نینسی ایسٹز نے غذا کی کھیپ پاکستان میں یونیسیف کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈان روہر امن اور حکومت پاکستان کی وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن و کوآرڈینیشن کے وفاقی سیکریٹری امتیاز عنایت الہی کے حوالے کی۔

امداد کے ذریعے تقریبا 75ملین روپے مالیت کا غذائی سامان کا یہ عطیہ یونیسیف کو سال 2014 سے 2015 کے دوران6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے 125000پاکستانی بچوں کا علاج کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد دے گا۔نینسی ایسٹزنے کہا کہ دنیا میں نشوونما میں رکاوٹ اور ضیاع کے حوالے سے پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔

(جاری ہے)

ناقص اور ناکافی غذا کی بلند ترین شرح پاکستان کی سالانہ جی ڈی پی کا دو تا تین فیصد ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایکیوٹ میلنیو ٹریشن پروگرام کی کمیونٹی بیسڈ مینجمنٹ ملک میں غذا کی ہنگامی حالت کے اثرات کو کم کرنے اور پاکستان کو ایک زیادہ روشن مستقبل کی راہ پر گامزن ہو نے میں مدد فراہم کرنے کے یو ایس ایڈ کے عزم کی غماز ہے۔

پاکستان میں 2011 میں کیے جانے والے قومی غذائی سروے میں بتایا گیا تھا کہ غذا کی دائمی کمی کے باعث ملک میں پانچ سال سے کم عمر کے 44 فیصد بچوں کی نشوونما رک گئی ہے۔ غذائی کمی پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر میں انتقال کر جانے والے فیصد بچوں کی مو ت کا بلاواسطہ یا بالواسطہ سبب ہے۔ پہلے ایک ہزار دن کسی بھی بچے کی جسمانی و ذہنی نشوونما کے حوالے سے انتہائی اہم ہوتے ہیں۔ تکنیکی طور پراستعمال کیلئے تیار شفا بخش غذا یا آر یوٹی ایف نامی یہ غذائی سامان وٹامن سے بھرپور مونگ پھلی کے پیسٹ سے بنایا جاتا ہے جسے غذاکی اشدکمی میں مبتلا پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کے علاج کیلئے استعمال کیا جاتا ہے

متعلقہ عنوان :