عوام کو اسلام کے ٹھیکیداروں کی بربریت سے نجات دلانے کیلئے حکومت اقدامات کرے، پیپلز پارٹی،قوم کو اسلام تقسیم کرنے والے ملاؤں کیخلاف متحد ہونا پڑے گا، راجہ پرویز اشرف، شیریں رحمن، فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری اور دیگر رہنماؤں کا مظاہرے سے خطاب

جمعرات 5 اپریل 2007 19:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اپریل۔2007ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو اسلام کے ٹھیکیداروں کی بربریت سے نجات دلانے سمیت لوگوں کو ان کی مرضی سے جینے کا حق فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں، حکمران اگر ملک کے حالات کنٹرول نہیں کر سکتے تو فوری مستعفی ہو جائیں، جبکہ قوم کو اسلام تقسیم کرنے والے ملاؤں کیخلاف متحد ہونا پڑے گا۔

یہ مطالبے پاکستان پیپلز پارٹی نے جمعرات کو مذہبی فسطائیت اور جامعہ حفصہ کے اقدامات کیخلاف آبپارہ میں احتجاجی مظاہرے کے دوران کئے۔ مظاہرے کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری راجہ پرویز اشرف نے کی۔ جبکہ مظاہرے میں شیریں رحمن، فرحت اللہ بابر، نیئر حسین بخاری، فرزانہ راجہ اور زمرد خان سمیت بڑی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے سمیت کسی کو زبردستی اسلام نافذ کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں رواداری اور برداشت کا سبق دیتا ہے ناکہ کسی فرد کو ڈرا دھمکا کر اس پر اسلام نافذ کیا جائے جبکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان کو رواداری، بھائی چارے اور محبت کے نام پر بنایا ہے اور کسی انتہا پسند کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ کلاشنکوف کے زور پر کسی بھی فرد کی زندگی کو خراب کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مولوی اور بھتہ خوروں نے اسلام کا پرچار کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ جبکہ قوم کو اسلام کو تقسیم کرنے والے ملاؤں کیخلاف متحد ہو کر آگے بڑھنا ہو گا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے شہریوں کو اسلام کے ٹھیکیداروں کی بربریت سے نجات دلاتے ہوئے لوگوں کو ان کی مرضی سے جینے کا حق فراہم کرنے کیلئے فوری طور پر ٹھوس اقدام کریں۔ انہوں نے صدر مشرف سے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت ملکی حالات کو کنٹرول کرنے سمیت ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے کی سازش کو نہیں روک سکتی تو وہ فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ اس موقع پر مظاہرین نے جامعہ حفصہ کی طالبات اور لال مسجد کی انتظامیہ کیخلاف سخت نعرے بازی کی۔