پشاور ، چار سدہ روڈ پر بم دھماکہ ، پولیس اہلکار جاں بحق ، ایک زخمی کی حالت خطرے سے باہر ، دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے سے کیا گیا اور دھماکے میں 2 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ، پولیس حکام ،ضلعی انتظامی نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر موٹر سائیکل چلانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائدکردی گئی ، صحت کا انصاف پروگرام کے تیسرے مرحلہ کیلئے چار ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ،پولیس ذرائع

اتوار 16 فروری 2014 15:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 فروری ۔2014ء) صوبائیدارالحکومت پشاور میں چار سدہ روڈ پر بڈھنی پل کے قریب دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیاذرائع کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ پشاور کے چار سدہ روڈ پر بڈھنی پل کے قریب واقع قبرستان میں پولیس ناکے کے پاس نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا۔

خزانہ پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار رسول شاہ نے بتایا کہ صحت کے انصاف پروگرام کے تحت بچوں کو بیماریوں سے بچاوٴ کے ویکسین اور دوائیاں تقسیم کرنے کے مہم کیلئے پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹیوں پر بھیجا جارہا تھا کہ اس دوران سڑک کے کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم سے ان پر حملہ کیا گیا جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت بخت نصیب اور زخمی پولیس اہلکار کی شناخت اکبر حسین کے نام سے ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کیا گیاہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمی کی حالت خطرے سے باہر ہے پولیس حکام کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے سے کیا گیا اور دھماکے میں 2 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا دوسری جانب ضلعی انتظامی نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر موٹر سائیکل چلانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کردی گئی پولیس کے مطابق صحت کا انصاف پروگرام کے تیسرے مرحلہ کیلئے چار ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں صحت کا انصاف پروگرام کے تحت پشاور کی 93 یونین کو نسلوں میں مہم چلائی جائیگی جس میں چھ لاکھ بچوں کو9 مہلک بیماریوں سے بچاؤکی ویکسین دی جا ئیگی۔