مشرف کا عدالت میں پیش ہونا خوش آئند ہے، عدالت نے شفاف طریقے سے کارروائی کی ہے،اکرم شیخ،سابق صدر کو چھ ہفتے تک غیرضروری طورپراسپتال میں رکھاگیا، پوری دنیا میں دل کے مریض کو زیادہ سے زیادہ 72گھنٹے رکھاجاتاہے،پراسیکیوٹراکرم شیخ کی گفتگو

منگل 18 فروری 2014 22:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) سابق صدرپرویزمشرف کیس میں پراسیکیوٹراکرم شیخ نے کہاہے کہ مشرف کا عدالت پیش ہونا خوش آئند ہے،میجرجنرل کمانڈنٹ اے ایف آئی سی غیرضروری طورپر پرویز مشرف کو چھ ہفتے تک اسپتال میں رکھا، پوری دنیا میں دل کے مریض کو انجیوگرام کے علاوہ زیادہ سے زیادہ 72گھنٹے رکھاجاتاہے،کہ عدالت نے مشرف کے خلاف شفاف طریقے سے کارروائی کی ہے،سابق صدرپرویزمشرف کیس میں پراسیکیوٹراکرم شیخ نے نجی ٹی وی سے با ت چیت کرتے ہوئے کہاکہ سابق صدرکی پیشی کے موقع پر عدالت نے ملزم نہیں کہابلکہ کہاکہ جنرل مشرف صاحب کہاں ہیں،سابق صدرپرویزمشرف کا عدالت پیش ہونا خوش آئندہ ہے اگر وہ پہلے ہی پیش ہوجاتے تو ہم آپس میں نہ الجھتے ،آرمی ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کی اجازت چیف آف آرمی سٹاف دیتاہے،شیخ اکرم نے کہاکہ پرویز مشرف پر دستورکو معطل کرنے کاالزام ہے ،انہوں نے کہاکہ عدالت نے مشرف کے خلاف شفاف طریقے سے کارروائی کی ہے ،انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے مشاورت کے بعد قائم کردہ خصوصی عدالت میں بھی مشرف پیش نہیں ہوتے اوران کی کوئی بیماری بھی ظاہرنہیں ہوئی ہمیں اس پر افسوس ہے ،انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز مشرف کی عدالت پیشی سے قبل میجرجنرل کمانڈنٹ اے ایف آئی سی نے دوگھنٹے تک روکے رکھااورکہاکہ پنجاب پولیس پرویزمشرف کو اپنی تحویل میں لے جب میں نے یہ بات فاضل عدالت کو بتائی اورکہاکہ آپ ہمیں حکم دیں تاکہ ہم ان کو تحویل میں لیں،تاہم میجر جنرل نے کہاکہ پولیس مشرف کو تحویل میں لے ،اکرم شیخ نے کہاکہ جب میجر جنرل ہمار ے حوالے نہیں کررہے تھے تو ہم کیوں اورکیسے لکھ کے دے دیتے ،انہوں نے کہاکہ میجرجنرل کمانڈنٹ نے پہلے چھ ہفتے مشرف کو داخل کیے رکھا حالانکہ پوری دنیا میں دل کے مریض کو انجیوگرام کے علاوہ زیادہ سے زیادہ 72گھنٹے رکھاجاتاہے ۔

متعلقہ عنوان :