وفاقی وزیر مذہبی امور سمیت پوری حکومت نفسیاتی مریضوں پر مشتمل ہے، عبدالرشید غازی،نفسیاتی مریضوں پر مشتمل حکومت نے پوری قوم کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے، اعجاز الحق اگر سچے ہیں تو میرے دہشت گردی میں ملوث مقدمے کی ایف آئی آر دکھائیں، جامعہ حفصہ کے نائب مہتمم کی خبر رساں ادارے سے گفتگو

اتوار 8 اپریل 2007 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2007ء) لال مسجد کے نائب مہتم علامہ عبدالرشید غازی نے وفاقی وزیر مذہبی امور کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ مولانا عبدالعزیز کے ساتھ کوئی نفسیاتی مسئلہ نہیں بلکہ وفاقی وزیر مذہبی امور سمیت تمام حکومت ہی نفسیاتی مریضوں پر مشتمل ہے جنہوں نے قوم کو بھی نفسیاتی مریض بنا دیا ہے، وفاقی وزیر مذہبی امور اگر دعوے میں سچے ہیں تو قوم کو 14 اگست 2004 ء میں جو مجھے دہشت گردی میں حکومت نے ملوث کیا تھا اس کی ایف آئی آر ہی دکھا دیں میں الزام اپنے سر لے لوں گا۔

ان خیالات کا اظہار لال مسجد کے نائب مہتمم علامہ عبدالرشید غازی نے اتوار کے روزخبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ عبدالرشید غازی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ حکومت میں موجود ذمہ دار منصب پر بیٹھے بعض وفاقی وزراء قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے سامنے دیدہ دلیری سے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں جس پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

علامہ عبدالرشید غازی نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق مسلسل غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔ 2004ء کے اندر میری گاڑی-4148 LXB میں بم اور میزائل ملنے کا الزام عائد کیا گیا جو خفیہ اداروں کی کارروائی تھی اور اس میں آج تک ایف آئی آر کا اندراج نہیں کیا گیا کیونکہ معاملہ جھوٹ کی بنیاد پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ اعجاز الحق نے گزشتہ روز نجی ٹی وی میں یہ کہہ کر خط دکھایا کہ اس میں عبدالرشید غازی نے حکومت سے معافی مانگی اور جیسے ہی کیمرہ خط پر فوکس ہوا وزیر موصوف نے فوراً خط جیب میں ڈال دیا کیونکہ انہیں خطرہ تھا کہ جھوٹ پکڑا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دراصل صورتحال یہ تھی کہ میں نے وہ خط وفاق المدارس کے بزرگوں کو لکھا تھا جس میں حکومت کی تمام سازش طشت ازبام کی تھی جبکہ وزیر موصوف کو اچھی طرح معلوم تھا کہ یہ ایجنسیوں کی طرف سے تیار کردہ پلان تھا جس میں علماء کو باور کرایا گیا تھا کہ عبدالرشید غازی حکومت کیخلاف سازش میں ملوث ہے لیکن علماء بروقت ان کی سازش بھانپ گئے تھے اور حکومت کو کیس واپس لینا پڑا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق نے کہا تھا کہ مولانا عبدالعزیز نفسیاتی مریض ہیں اور دونوں بھائی دہشت گردی میں ملوث رہے ہیں نیز دونوں بھائیوں نے طالبات کو انسانی ڈھال بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس لئے خاموش ہے کہ مدرسے کی بچیوں کو نقصان نہ پہنچے۔