ایوان کو قواعد کے مطابق چلاؤنگا کسی رکن کو دو منٹ سے زیادہ اظہار رائے کی اجازت نہیں ہوگی ،نیئرحسین بخاری، اراکین کا رویہ ٹھیک نہ ہوا تو اجلاس ملتوی کردوں گا ،اپوزیشن اراکین کے رویہ پر چیئرمین سینٹ کا ظہار برہمی

جمعہ 7 مارچ 2014 19:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مارچ۔2014ء) چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری اپوزیشن اراکین کے رویہ پر برہم ہو گئے چیئرمین سینٹ نے قرار دیا کہ ایوان کوقواعد کے مطابق چلاؤں گا کسی رکن سینٹ کو نکتہ اعتراض پر دومنٹ سے زیادہ بات کرنے کی اجازت نہیں دونگا رویہ ٹھیک نہ ہوا تو اجلاس ملتوی کردونگا ۔ جمعہ کو سینٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین کی طرف سے ایجنڈا پر کارروائی کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت مانگے پر چیئرمین سینٹ برہم ہوگئے ۔

چیئرمین سینٹ نے قرار دیا کہ ایوان کو قواعد کے مطابق چلاؤں گا ۔ زیرو آور میں نکتہ اعتراض پر اراکین کو اظہار خیال کرنے کی اجازت ہوگی اور کسی رکن کو قواعد کے مطابق دو منٹ سے زیادہ بات کا وقت نہیں دونگا۔ اراکین بھی قواعد کا خیال کریں۔

(جاری ہے)

ایجنڈا مکمل ہونے کے بعد زیرو ہاور میں اپوزیشن اراکین بابر غوری اور مختیار دھامرہ نے چیئرمین سینٹ سے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کیلئے اجازت نہ ملنے پر الجھنے کی کوشش کی تو چیئرمین سینٹ پھر برہم ہو گئے اور پیپلزپارٹی کے رکن مختیار دھامرہ کو متنبہ کیا کہ وہ ایوان کے قواعد کا خیال رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعہ کی نماز میں صرف پانچ منٹ باقی ہیں اگر اراکین نے قواعد کو مدنظر نہ رکھا تو اجلاس ملتوی کردونگا ۔ اراکین نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے پر اصرار کیا تو چیئرمین سینٹ نے اجلاس پیر کی شام تک ملتوی کردیا ۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین سینٹ نے پارٹی کی ہائی کمان سے چیئرمین سینٹ کی طرف سے اپوزیشن کے مخصوص اراکین کو ایوان میں وقت دینے کی شکایت کی تھی جس کے باعث جمعہ کو ایوان میں چیئرمین سینٹ کا رویہ برہم رہا اور ایک مرحلہ پر چیئرمین سینٹ نے قرار دیا کہ لوگ میرے پیچھے اعتراض کرتے ہیں کہ مخصوص لوگوں کو ایوان میں نکتہ اعتراض پر زیادہ وقت دیتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :