تھر میں غذائی قلت سے متاثرہ بچوں کا صحیح علاج نہ ہونے سے ہلاکت کا نوٹس لیکر صوبائی سیکریٹری صحت اقبال درانی کومعطل کر دیا ، روبینہ قائم خانی ،اقبال درانی عہدے پر کام کر رہے ہیں، 15 ڈاکٹروں کی ٹیم اور ادویہ کے ساتھ مٹھی روانہ ہوئے ہیں، ذرائع کا دعویٰ ۔ تفصیلی خبر

ہفتہ 8 مارچ 2014 22:10

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2014ء) صوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی نے دعویٰ کیا ہے کہ تھر میں غذائی قلت سے متاثرہ بچوں کا صحیح علاج نہ ہونے سے ہلاکت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی سیکریٹری صحت اقبال درانی کو معطل کر دیا ہے تاہم معلوم ہوا ہے کہ اقبال درانی اپنے عہدے پر کام کر رہے ہیں اور وہ ہفتے کو 15 ڈاکٹروں کی ٹیم اور ادویہ کے ساتھ مٹھی روانہ ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی نے مٹھی سول ہسپتال کے دورے کے موقع پر ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری ہیلتھ کو معطل کر دیا ہے لیکن معلوم ہوا ہے کہ سیکریٹری ہیلتھ اقبال درانی جو کہ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کے داماد ہیں وہ بدستور اپنے عہدے پر کام کر رہے ہیں اور ہفتے کو 15 ڈاکٹروں کی ٹیم کے ساتھ مٹھی روانہ ہوئے ہیں، یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنر تھرپارکر مخدوم عقیل الزماں جو کہ مخدوم امین فہیم کے بیٹے ہیں انہیں اور کمشنر میرپورخاص غلام مصطفی فل کو فرائض سے غفلت برتنے پر معطل کر دیا ہے، وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا ہے کہ ریلیف کا کام بروقت نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں غذائی قلت پیدا ہوئی ہے، یاد رہے کہ سندھ کابینہ میں ریلیف کا قلمدان مخدوم امین فہیم کے بیٹے مخدوم جمیل الزماں کے پاس ہے۔

متعلقہ عنوان :