بچوں کو پولیو سے تحفظ فراہم کرنے اور بیماری کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں ،غفلت بر داشت نہیں کرینگے ،وزیراعظم،ہر بچے کی صحت کا تحفظ اور بہبود حکومت کی ذمہ داری ہے ، نیک مقصد کی انجام دہی میں کسی کمی یا رکاوٹ کے متحمل نہیں ہو سکتے ،اجلاس سے خطاب ،ہر قومی پولیو مہم میں تقریباً 3 کروڑ 40 ملین بچوں کو قطرے پلائے جا رہے ہیں ،وزیر اعظم کو بریفنگ ۔ تفصیلی خبر

منگل 11 مارچ 2014 19:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2014ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ بچوں کو پولیو سے تحفظ فراہم کرنے اور بیماری کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں ، انسداد پولیو مہم میں کسی قسم کی غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی ،ہر بچے کی صحت کا تحفظ اور بہبود حکومت کی ذمہ داری ہے ، نیک مقصد کی انجام دہی میں کسی کمی یا رکاوٹ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

وہ منگل کو پولیو کے خاتمے کے بارے میں کوآرڈینیٹر قومی ٹاسک فورس، وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ سے گفتگو کررہے تھے اس موقع پر وزیراعظم کے پولیو مانیٹرنگ اینڈ کوآرڈینیشن سیل کے ٹیکنیکل فوکل پرسن ڈاکٹر الطاف بوسن، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق اور ٹاسک فورس کے دیگر ارکان موجود تھے۔

(جاری ہے)

قومی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کی جانب سے وزیراعظم کو پولیو کے خاتمے کے بارے میں اس کی کوششوں اور سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ہر قومی پولیو مہم میں تقریباً 3 کروڑ 40 ملین بچوں کو قطرے پلائے جا رہے ہیں جس سے اس ضمن میں قومی عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان برائے انسداد پولیو کے تحت انسداد پولیو مہمات میں اعلیٰ معیارات کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی، صوبائی، ضلعی اور یونین کونسل کی سطح پر نگرانی اور احتساب کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ پولیو کے خاتمے کے لائحہ عمل پر سختی سے عملدرآمد اور انسداد پولیو مہمات میں غیر مستعدی، غفلت اور ناقص کارکردگی کو قطعی برداشت نہیں کیا جائیگا وزیراعظم نے کہا کہ یہ عمل انتہائی باعث تشویش ہے کہ پاکستانیوں پر سفری پابندیاں عائد کئے جانے کا امکان ہے کیونکہ پاکستان سے وائرس دیگر ممالک میں پولیو کیسز سے منسلک پا یا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے وطن کے عزت، وقار اور تشخص کا معاملہ ہے لہٰذا ہمیں اپنے ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے کوششوں کو دگنا کر دینا چاہئے۔ وزیراعظم نے فاٹا اور خیبر پختونخوا میں پولیو کے کیسز پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے کہ ہر بچے تک پولیو کی ویکسین پہنچے، ملک میں ہر بچے کی صحت کا تحفظ اور بہبود حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اس نیک مقصد کی انجام دہی میں کسی کمی یا رکاوٹ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جہاں تک فاٹا کی صورتحال کا تعلق ہے، میں آگاہ ہوں کہ خصوصی سول ملٹری رابطہ نظام موجود ہے تاہم ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان جہاں بعض گروپوں نے پولیو مہمات پر پابندی عائد کر رکھی ہے، ہمیں چیلنجز سے مقامی طور پر مناسب حل اور روایات و اقدار کے مطابق نبردآزما ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکورٹی فورسز، قبائلی عمائدین اور مقامی بااثر افراد کے تعاون سے حل تلاش کرنے ہیں تاکہ ان کے اپنے بچوں کے مفاد میں انہیں پولیو قطرے پلائے جا سکیں ۔

وزیراعظم نے پولیو ورکرز اور انہیں تحفظ فراہم کرنے والے پولیس اہلکاروں پر حملوں سمیت تشدد کے واقعات پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کو اپنے بچوں کی صحت کے تحفظ کیلئے کام کرنے والوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس اہم ذمہ داری کو انجام دینے والوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ تمام وزراء اعلیٰ سے کہیں گے کہ وہ اپنے علاقوں میں پولیو مہم کی ذاتی طور پر نگرانی کریں اور پولیو کارکنوں کو مناسب تحفظ فراہم کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ واضح ہے بعض عناصر کی طرف سے پولیو قطرے پلانے کی مخالفت سیاسی محرکات کی حامل ہے اور اس میں کوئی مذہبی جہت نہیں ہے۔ درحقیقت ہمارا عظیم مذہب اسلام اپنے پیروکاروں پر کمزور طبقات کے تحفظ اور انسانیت کو معذوری اور مصیبت سے بچانے پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ مذہبی رہنما اب تمام مکاتب فکر سے 730 سے زائد مذہبی دانشوروں کے ساتھ اس اقدام کی حمایت کے حوالے سے بھرپور انداز میں مصروف عمل ہیں۔ وزیراعظم نے تمام متعلقہ حلقوں کو ہدایت کی کہ وہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان پر حقیقی معنی میں اور جوابدہی کو یقینی بناتے ہوئے عملدرآمد کریں۔

متعلقہ عنوان :