وزیر صحت خیبرپختونخوا شوکت علی یوسفزئی کا صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو خود مختار بنانے کااعلان،غریب مریضوں کیلئے ڈائیلائسز اورکڈنی ٹرانسپلانٹ مفت کرنے ، شوگر اور ہپاٹائٹس کے مریضوں کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات فراہم کرینگے

جمعہ 14 مارچ 2014 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو خود مختار بنانے،تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں ایمر جنسی سروسز فری کرنے،غریب مریضوں کے لئے ڈائیلائسز اورکڈنی ٹرانسپلانٹ مفت کرنے اور شوگر اور ہپاٹائٹس کے مریضوں کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی سطح پر ہسپتالوں کو مضبوط کرنے سے نہ صرف عوام کو بہترین طبی سہولیات میسر ہوں گی بلکہ ہسپتالوں کی انتظامی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پشاور میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ مقاصد کے حصول کے لئے خاطر خواہ رقوم متعلقہ اداروں کو جاری کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

مفت کڈنی ٹرانسپلانٹ کے لئے کڈنی سنٹر پشاور کو10کروڑ روپے،ڈائیلائسز کے لئے750کروڑ روپے،،فری ایمر جنسی سروسز کے لئے 1.2بلین روپے،انسولین بنک کے لئے12.5ملین روپے جبکہ حاملہ خواتین کو مراعات دینے کے لئے 300ملین روپے جاری کر دئیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انسولین بنک کا قیام عمل میں آ چکا ہے اور شوگر کے مریضوں کو مفت انسولین ملنا شروع ہو چکی ہے۔صوبے میں برن سنٹر کے قیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیر،چترال اور بنوں میں برن سنٹرزکے قیام کے لئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہو چکے ہیں اور بہت جلد مذکورہ سنٹرز قائم کر دئیے جائیں گے۔ڈاکٹروں کے سروس سٹرکچر کی تشکیل کے سلسلے میں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سروس سٹرکچر اس اے ڈی پی میں شامل کر دیاجائے گا مزید برآں پیرا میڈکس اور نرسنگ کے دیرینہ مطالبہ کے مطابق ان کے سروس سٹرکچر کی تشکیل کے لئے دو تین دن میں کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی اور انہیں بہترین سروس سٹرکچر فراہم کریں گے۔

نرسنگ سٹوڈنٹ کا سٹیفن 3600سے بڑھا کر5000روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مریض کی شفایابی میں ان کا کردار بڑی اہمیت کا حامل ہے لہذا انہیں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بحسن وخوبی سر انجام دینی چاہئیں حکومت ان کو درپیش تمام مسائل حل کرے گی۔ شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ صوبے سے دو نمبر لیبارٹریوں اور جعلی دواؤں کا خاتمہ کرنے کے سلسلے میں عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کریں گے اس وقت تک292جعلی لیبارٹریوں کو بند کیا جا چکا ہے مزید برآں ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ تکمیل کے مراحل میں ہے جس کے نفاذ کے بعد غیر معیاری ادویات اور دو نمبر لیبارٹریوں کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔

صحت کا انصاف مہم کی شاندار کامیابی کاذکر کرتے ہوئے وزیر صحت نے اعلان کیا کہ مہم کو مردان،صوابی،چارسدہ اور نوشہرہ تک وسعت دے رہے ہیں مزید برآں ڈینگی کی وباء کے خلاف مہم کا آغاز ہو چکا ہے عوام کو چاہیے کہ وہ سلسلے میں حکومت سے تعاون کریں تاکہ اس مہلک وباء پر قابو پایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :