تھر میں طبی سہولتوں کی عدم فراہمی سے متاثرین پریشان

جمعرات 20 مارچ 2014 13:17

تھر میں طبی سہولتوں کی عدم فراہمی سے متاثرین پریشان

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20مارچ 2014ء) تھر میں طبی سہولتوں کی عدم فراہمی سے متاثرین کیلیے نئے مسائل جنم لے رہے ہیں ،سرکاری گودام پھر سے گندم سے بھر گئے ہیں لیکن متاثرین کو فراہمی شروع نہیں ہوسکی ہے ،تھر میں خشک سالی ،قحط اورجان لیواامراض متاثرین کیلیے مسلسل پریشانیاں بڑھارہے ہیں،ایسے میں گرم موسم اوربڑھتادرجہ حرارت نئی مصیبت کا پیغام دے رہا ہے ،سرکاری گوداموں میں گندم کا بڑاذخیرہ موجود ہے جس میں مزید اضافہ تو کیاجارہا ہے ،تاہم پانچ روز سے گندم کی فراہمی معطل ہے،مٹھی کے ایک سرکاری گودام کے انچارج نے بتایا کہ حکام کی طرف سے گندم کی فراہمی روکنے کی ہدایت کی گئی ہے ،دوسری طرف سول اسپتال مٹھی سمیت دیگر اسپتالوں میں مریضوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ روز دوبچوں کی اموات کے بعد جاں بحق افرادکی تعداد153 ہوگئی ہے ،پاک بحریہ نے تحصیل اسپتال ڈیپلو کا کنٹرول سنبھال لیاہے جہاں چھ ماہر ڈاکٹروں سمیت 41رکنی عملہ خدمات انجام دے رہاہے، ڈی ایچ او تھر پارکر ڈاکٹر عبدالجلیل بھر گڑی نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال میں سندھ حکومت نے تھر میں چھ لیڈی ڈاکٹرز سمیت 24اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کا تقرر کیا تھا ،مگر ان میں سے صرف دس ڈاکٹرز نے جوائننگ دی ہے۔

متعلقہ عنوان :