پانی کا عالمی دن، پاکستان میں موجود پانی میں خطرناک بیماریوں کے وائرس

ہفتہ 22 مارچ 2014 13:37

پانی کا عالمی دن، پاکستان میں موجود پانی میں خطرناک بیماریوں کے وائرس

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22مارچ 2014ء) پاکستان میں پانی کی کمی خطرے کے نشان تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے صوبوں میں پانی کی ضروریات پورے کرنے والے دریاؤں میں موجود پانی خطرناک بیماریاں پائی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت کے ایک سروے کے مطابق ملک بھر کے بیشتر علاقہ جات میں موجود پانی میں سات خطرناک بیماریاں پائی جا رہی ہیں اس وقت خیبر پختوانخوہ کے دریائے کابل، پنجاب کے لاہور میں واقع دریائے راوی سندھ کے دریا جامشورو اور کوئٹہ کے دریا کرم میں پولیوں کے علاوہ جلدی امراض ان کے علاوہ ہیپاٹائٹس ہیضہ اور کئی خطرناک بیماریوں کی نشاندہی کی گئی ہے عالمی معاہدے کے باوجود بھی بھارت نے پانی مقدار کم کر دی ہے۔

جس کی وجہ 2016ء تک پاکستان میں پانی کی مقدار خطرناک حد کم ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس وقت کے پی کے دریا میں چھبیس فیصد ، پنجاب کے دریاؤں میں نو فیصد اور سندھ کے دریاؤں میں گیارہ فیصد ، بلوچستان کے دریاؤں میں دس فیصد پولیو کے وائرس پائے جا رہے ہیں اور وجہ سے کے پی کے اور سندھ میں پولیوکے وائرس میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو پاکستان مستقبل میں خطرناک بیماریوں میں ملوث ممالک میں ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :