غداری کیس میں پرویز مشرف پر فرد جرم عائد، سابق صدر کا صحت جرم سے انکار

پیر 31 مارچ 2014 11:16

غداری کیس میں پرویز مشرف پر فرد جرم عائد، سابق صدر کا صحت جرم سے انکار

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31مارچ 2014ء) غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کردی تاہم سابق صدر نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے احکامات کی تعمیل کے لئے پولیس کی خصوصی ٹیم آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچی جہاں سے انہوں نے سابق صدر کو سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کے تحت عدالت پہنچایا۔

سابق صدر کی سیکیورٹی کے لئے اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت تک کے راستے میں رینجرز، پولیس کمانڈوز اور حساس اداروں کے2 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے۔ اس کے علاوہ عدالت کے اطراف رینجرز کی بھاری نفری سیکیورٹی فرائض انجام دے رہی ہے جبکہ ریڈ زون میں غیرمتعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

(جاری ہے)

سماعت کے آغاز سے قبل پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری عدالت کے مرکزی دروازے پر پہنچے تو انہیں وہاں موجود سیکیورٹی گارڈز نے داخلے سے روک دیا تاہم سابق صدر کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنا وکالت نامہ جمع کرایا۔

انہوں نے عدالت کے روبرو کہا کہ ان کے موکل عدالت میں خود آئے ہیں اس سلسلے میں وارنٹ کی تعمیل نہیں ہوئی، انہوں نے درخواست کی پرویز مشرف کی والدہ شدید علیل ہیں اور وہ اس حالت میں سفر نہیں کرسکتی اس لئے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی درخواست دی کہ ان کے موکل کو علاج کے لئے امریکا بھیجا جائے۔

فرد جرم عائد کئے جانے کے موقع پر برسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ان کے موکل پر فرد جرم عائد کئے جانے کے بجائے انہیں صرف الزامات عائد کئے جائیں، تاہم عدالت نے یہ درخواست مسترد کردی اور جسٹس طاہرہ صفدر نے 5 نکاتی فرد جرم پڑھ کر سنائی جس پر پرویز مشرف نے اس سے انکار کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کو زراعت سے لےکر آئی ٹی کے شعبے تک ترقی دی،ملک کو آئی ایم ایف سے نجات دلائی، ڈالر کے مقابلے میں روپے کو مستحکم کیا۔

وہ قانون کی حکمرانی پر پختہ یقین رکھتے ہیں اب تک 16 مرتبہ مختلف عدالتوں میں پیش ہوچکے ہیں۔ انہوں نے ملک کے اپنا خون بہایا ہے، وطن کے دفاع کے لئے دو جنگیں لڑی ہیں، اپنی زندگی کے 44 سال انہوں نے پاک فوج کو دیئے، 1999 میں جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن انہوں نے ملک کا وقار بلند کیا۔ ان تمام باتوں کے باوجود انہیں غدار کہا جارہا ہے جس پر انہیں دکھ ہے۔ ان کے اقتدار چھوڑنے کے بعد جن لوگوں نے ملک کو بے دریغ لوٹا ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :