ڈینگی کی روک تھام کے لئے موثر منصوبہ بندی کی جائیگی،شہرام خان ترکئی،صحت کے معاملات میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی،صوبائی وزیرصحت کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس

پیر 7 اپریل 2014 20:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2014ء) صوبے میں ڈینگی کی روک تھام اور آنے والے مہینوں میں اس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے سے متعلق ایک جامع حکمت عملی وضح کرنے کیلئے صوبائی وزیر صحت شہرام خان تراکئی کی زیر صدارت پشاور میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں ایم پی اے عبدالمتیم،سیکرٹری صحت غلام قادر،سپیشل سیکرٹری اکبر خان،ایڈیشنل سیکرٹری انیس الرحمان اور ڈائریکٹر جنرل سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلا س کے دوران ماضی میں صوبے میں ڈینگی کے پھیلاؤ کے اسباب،اس کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات اور ان کے نتائج اور آئندہ کیلئے موثر لائحہ عمل طے کرنے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے جن کے مطابق ڈینگی کے تدارک کے لئے سب سے پہلے آگہی اور تربیتی مہم شروع کی جائے گی اور اس مقصد کے لئے سیاسی و سماجی رہنماؤں،علمائے کرام،اساتذہ اور فلاحی تنظیموں سے بھی تعاون حاصل کیاجائے گااس کے علاوہ ماہرین کی خدمات حاصل کرنے اور ان کی تجاویز کے مطابق طبی عملہ کو اس بیماری سے نمٹنے کی تربیت کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈینگی کی روک تھام سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے،ہر ضلع میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ضروری طبی سامان سے لیس ٹیمیں چوکس کرنے، ضرورت پڑنے پر رابطہ کے لئے فون ، فیکس نمبر اور ای میل ایڈریس فراہم کرنے،واٹر ٹینکوں کی چیکنگ کو یقینی بنانے اورصحت کے مختلف اداروں کو ڈینگی کے مریضوں کے علاج معالجہ کے لئے بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے بھی فیصلے کئے گئے۔

اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے شہرام خان نے کہا کہ وہ خود بھی صورتحال پر پوری نظر رکھے ہوئے ہیں تاہم محکمہ صحت کے متعلقہ افسران کو اس سلسلے میں دیانت داری اور جانفشانی کیساتھ کام کرنا ہے کیونکہ یہ انسانی زندگیوں کاسوال ہے اور اس بارے میں کسی کو معاف نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں کوئی دشواری ہو تو اسے بروقت انکے نوٹس میں لایاجائے تاکہ ڈینگی کے خلاف سو د مند حکمت عملی احتیار کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں ختم ہونے والے پراجیکٹس کی گاڑیو ں کو واپس کر کے ضرورت کے مطابق انہیں عوام کو طبی سہولتیس فراہم کرنے کے لئے استعمال میں لایاجائے گا۔انہوں نے ہدایت کی کہ قومی فنڈزکو امانت سمجھتے ہوئے اس کی ایک ایک پائی عوام کی بہبود پر خرچ کی جائے۔انہوں نے ہسپتالوں کی صورتحال بہتر بنانے،ان میں ڈاکٹروں سمیت دیگر عملہ کی حاضری اور ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ نہ صرف اجلاس میں کئے گئے فیصلوں بلکہ ڈینگی سے متعلق تیار کردہ پلان پر پورا پوراعمل درآمد کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :