وزیرستان میں پولیو مہم میں فوج کا سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 19 اپریل 2014 17:54

شمالی وزیرستان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اپریل 2014ء) شمالی وزیرستان میں پولیو کے مسلسل رپورٹ ہونے والے کیسز اور علاقے کی صورتحال کے پیش نظر متعلقہ حکام نے کہاہے کہ شمالی و جنوبی وزیرستان اور خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں پولیو جیسے مہلک وائرس کے خاتمے کیلئے فوج حکومت کا ساتھ دے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکام نے بتایا کہ فوجی اہلکار شدت پسندی سے متاثرہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کے مختلف حصوں میں انسداد پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

حکامکے مطابق علاقے میں پولیو وائرس کے پھیلاوٴ میں کمی واقع ہو گی جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا کے بچے فاٹا سے منتقل ہونے والے وائرس سے محفوظ رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ فاٹا سیکرٹریٹ کے ایک اجلاس میں پاکستان آرمی اور خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت نے شمالی وزیرستان میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز اور تحصیل باڑہ میں اس سے بچاوٴ کی ویکسین نہ ہونے کا نوٹس لیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران ان علاقوں میں پولیو ٹیمیوں کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تاکہ علاقے میں پانچ سال سیکم عمر تمام بچوں کو پولیو سے بچاوٴ کی ویکسین دی جاسکیں۔حکام نے بتایا کہ شمالی و جنوبی وزیرستان میں فوج سیکیورٹی آپریشن کررہی ہے جبکہ ایف سی کی جانب سے پانچ ایجنسیوں میں یہ آپریشن مکمل کیا جاچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ تین علاقوں میں حکومت کی انسدادِ پولیو کو خدشات لاحق ہیں جہاں پر پاک فوج نے ہیلتھ ورکرز کے ساتھ تعاون کرنے کی آمادگی ظاہر کردی ہے ان علاقوں میں خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ سمیت شمالی اور جنوبی وزیرستان شامل ہیں۔

دارالحکومت اسلام آباد میں صحت سے متعلق حکام نے بتایا کہ پاکستان آرمی ایک حکومتی ادارہ ہے اور لازمی ہے کہ یہ حکومتی پروگرام میں اس وقت مدد کرے جب بھی حکومت کو اس کی ضرورت ہو۔انہوں نے کہا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں فوج پولیٹیکل انتظامیہ کی مدد کرے گی تاکہ وہاں متاثرہ بچوں تک رسائی حاصل کی جاسکے۔ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں جن بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے انہیں اب تک کوئی ویکسین فراہم نہیں کی جاسکی، کیونکہ علاقے میں طالبان نے اس پر پابندی عائد کررکھی ہے۔جنوبی وزیرستان میں بھی رواں سال دو نئے پولیو کیسز سامنے آئے، جبکہ خیبر اور فرنٹئر ریجن میں ایک اور بنوں میں دو نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :