گورنرخیبرپختونخوانے فاٹامیں ضرورتمندطلباء وطالبات کی تعلیمی سرپرستی اور مستحق مریضوں کے علاج معالجے میں مدد دینے کیلئے ایک ارب روپے مالیت کے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا اعلان کردیا،آزادی سے لیکر آج تک فاٹا کے عوام مختلف نوعیت کے عوامل کی بناء پر مشکلات سے دوچار رہے ،اب وقت آگیا حقیقت پسندانہ سوچ وفکر اپنائی جائے، پورے خلوص سے کوشش کر کے انہیں درپیش مسائل سے نکالنے کیلئے زندگی کے ہر شعبے میں منصفانہ بنیادوں پر ترقی کو یقینی بنایاجائے،شوکت اللہ

بدھ 23 اپریل 2014 21:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اپریل۔2014ء) گورنرخیبرپختونخواسردار مہتاب احمدخان نے فاٹامیں ضرورتمندطلباء وطالبات کی تعلیمی سرپرستی اور مستحق مریضوں کے علاج معالجے میں مدد دینے کیلئے ایک ارب روپے مالیت کے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ گورنرنے نوجوانوں کو خود روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے قابل بنانے کیلئے بینک کی طرز پر ادارے کے قیام کاجائزہ لینے اور جنوبی وزیرستان ایجنسی سے نقل مکانی کرنے والے نوجوانوں کیلئے پیشہ ورانہ تربیت یقینی بنانے کی غرض سے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ایک سکل ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام کی منظوری کا اعلان کیاہے۔

بدھ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں فاٹا کے ایک بڑے نمائندہ قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے مزید کہاکہ ایک اور منصوبے کے تحت پہلے سے جاری ملک بھر کے معیاری پیشہ ورانہ تربیتی اداروں میں فاٹا کے نوجوانوں کیلئے وظائف کی تعداد آئندہ مالی سال سے 1700 سے بڑھا کر 10 ہزار کردی جائیگی۔

(جاری ہے)

گورنرنے قبل ازیں گورنرہاؤس پشاور میں فاٹا سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی جو بعد میں نمائندہ قبائلی جرگے میں شامل ہوگئے جس میں فاٹا کی تمام ایجنسیوں اور تمام کے تمام چھ فرنٹیئر ریجنز سے آئے ہوئے قبائلی زعماء اور ملک صاحبان شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا قبائلی نمائندہ جرگہ تھا جس سے گورنر نے اپنی موجودہ ذمہ داریاں سنھبالنے کے بعد خطاب کیا۔ قبائلی عمائدین کے جذبے کو سراہتے ہوئے گورنرنے کہاکہ قبائلی عوام کی فلاح وخوشحالی یقینی بنانا اور انہیں ملک کی تعمیر وترقی کے کوششوں میں فعال کردار کا حامل بنانا ان کی ہمیشہ اولین ترجیح رہے گی اور وہ اس سلسلے میں کی جانیوالی اپنی ہر کوشش میں انہیں ساتھ لے کر پیش رفت کریں گے۔

گورنر نے کہاکہ درحقیقت آزادی سے لیکر آج تک فاٹا کے عوام مختلف نوعیت کے عوامل کی بناء پر مشکلات سے دوچار رہے اور اب وقت آگیا ہے کہ حقیقت پسندانہ سوچ وفکر اپنائی جائے، پورے خلوص سے کوشش کی جائے اور انہیں درپیش مسائل سے نکالنے کیلئے زندگی کے ہر شعبے میں منصفانہ بنیادوں پر ترقی کو یقینی بنایاجائے۔ گورنرنے کہاکہ وہ قبائلی عوام کی زندگی میں مثبت تبدیلی لاناچاہتے ہیں اور یہ ان کی پرخلوص کوشش ہے کہ قبائلی علاقہ جات کے تمام طبقہ فکر کے لوگ آگے بڑھ کر ان کا ساتھ دیں تاکہ ایسا ممکن بنایاجاسکے۔

جرگے میں قبائلی زعماء کی جانپ سے اٹھائے گئے نکات کاحوالہ دیتے ہوئے گورنرنے کہاکہ انہیں فاٹا کے قبائلی عوام کو درپیش مشکلات ومسائل کی نوعیت کا بخوبی احساس ہے اور اس امرکا بھی بخوبی ادراک ہے کہ نہ صرف بحیثیت مجموعی فاٹا بھر میں بلکہ ہرایجنسی اور ایف آر میں بھی درپیش مشکلات کی نوعیت ایک دوسرے سے مختلف ہے اور وہ خود بھی ہر علاقے میں جاکر قبائلی عوام کے مابین بیٹھ کر ان کی مشکلات کم سے کم کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائیں گے۔

گورنرنے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر نقل مکانی کرنے والے تمام قبائلی عوام کی اپنے آبائی علاقوں کو واپسی ممکن بنائیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ان کی یہ بھرپور کوشش ہوگی کہ متاثرین کی بحالی میں مدد یقینی بنائی جائے۔ گورنر نے کہاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا بھی از سرنو جائزہ لیاجائیگا اور دستیاب وسائل کے مطابق قبائلی عوام کی مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے حقیقت پسندانہ انداز سے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

گورنرنے کہاکہ یہ ان کی پرخلوص خواہش ہے اوروزیراعظم جناب محمدنوازشریف کی بھی دیانتدارانہ تمناہے کہ قبائلی عوام کو مستقبل میں ترقی کے بہتر مواقع فراہم کئے جائیں اور قومی تعمیر نو کی کوشش میں حقیقت پسندانہ کردار کا حامل بنایاجائے۔ قبل ازیں خیبرایجنسی کے ملک وارث خان ،جنوبی وزیرستان ایجنسی کے ملک مسعود احمد،شمالی وزیرستان ایجنسی کے ملک قادر خان، کرم ایجنسی کے ملک سلیم خان، اورکزئی ایجنسی کے ڈاکٹر غازی گلاب جمال جوقومی اسمبلی کے رکن بھی ہیں،باجوڑ ایجنسی کے ملک داؤد خان،مہمند ایجنسی کے ملک ممتحن اورایف آر سے حاجی گل آفریدی نے اپنے اپنے علاقے کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے گورنر کا خیرمقدم کیا اور اپنے متعلقہ ایجنسی کے عوام کی جانب سے گورنر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنھبالنے پرگورنرسردار مہتاب احمدخان کو مبارکباد دی اور ان سے بھرپور تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :