کرپشن ناسور ہے ،معاشرتی بگاڑ کے علاوہ اداروں کو کھوکھلا بنا دیتا ہے،پرویزخٹک،پی ٹی آئی حکومت نے برسر اقتدار آنے پر سب سے پہلے توجہ اس کینسر کے علاج پر مرکوز کی ،کرپشن اور کمیشن مافیاکے راستے بند کرکے قومی سرمائے کا ضیاع روکا،ماضی میں لوٹ مار کرنے والے چوروں اور ڈاکوؤں کو قانون کے شکنجے میں کسنے اوراُن سے لوٹی گئی قومی دولت واپس خزانے میں جمع کرانے کیلئے موثر اقدامات شروع کئے ہیں،وزیراعلی خیبرپختونخواپرویزخٹک

بدھ 23 اپریل 2014 21:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اپریل۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کرپشن ناسور ہے جو معاشرتی بگاڑ کے علاوہ اداروں کو کھوکھلا بنا دیتا ہے او وہ عوامی خدمت کے قابل نہیں رہتے پی ٹی آئی حکومت نے برسر اقتدار آنے پر سب سے پہلے توجہ اس کینسر کے علاج پر مرکوز کی ہے ہم نے نہ صرف کرپشن اور کمیشن مافیاکے راستے بند کرکے قومی سرمائے کا ضیاع روکا بلکہ ماضی میں لوٹ مار کرنے والے چوروں اور ڈاکوؤں کو قانون کے شکنجے میں کسنے اوراُن سے لوٹی گئی قومی دولت واپس خزانے میں جمع کرانے کیلئے موثر اقدامات شروع کئے ہیں اس مقصد کیلئے صوبائی سطح پر احتساب کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو بہت جلد کام شروع کردے گا البتہ ہم کرپشن کی مخلصانہ روک تھام پر ہر ادارے کی حوصلہ افزائی کریں گے وہ اپنے دفتر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاو رمیں قومی احتساب بیورو(نیب)کے نئے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم سے باتیں کر رہے تھے جنہوں نے کرپشن اور کمیشن مافیا کی بیخ کنی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا اور اس ضمن میں اپنے ادارے کے بھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کرپشن کے بڑے کیس اُنہیں بھیجنے کی پیشکش کی وزیر اعلیٰ نے نئے ڈی جی نیب کی گزشتہ 25 دنوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ چند ہفتوں میں سرکار اور عوام کا بھاری سرمایہ غبن کرنے والے سترہ کرپٹ افراد کی گرفتاری بلاشبہ اُنکی حسن کارکردگی ہے اور اُمید ہے کہ وہ گرفتار شدگان کو لوٹی دولت واپس لیکر ہی چھوڑیں گے اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو نیب کے پلی بارگین سے اختلاف ہے کیونکہ ڈاکو معمولی رقم ادا کرکے جان چھڑا لیتے اور پھر سے معصوم بن جاتے ہیں حالانکہ کسی کو غریب عوام کے خون پیسنے کے ٹیکسوں کا پیسہ ہضم کرنے کا کوئی بھی چور دروازہ نہیں ملنا چاہیئے اسی طرح کرپٹ افسران کی دوبارہ اہم پوسٹوں پر تعیناتی بھی نا مناسب بلکہ ظلم ہے اور وہ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کو واضح ہدایات دے چکے ہیں جنہوں نے بد عنوان افسران کی فہرست مرتب کر نا شروع کر دی ہے ڈی جی نیب نے کہا کہ وہ پلی بارگین کی بجائے غبن شدہ فنڈز کی پائی پائی کی واگزاری پریقین رکھتے ہیں پر ویز خٹک نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ کمپلینٹ سیل میں موصولہ کرپشن کے بڑے کیس نیب کو دینا چاہتے ہیں جس پر ڈی جی نیب نے کہا کہ وہ ٹیسٹ کیس کے طور پر نیب کو آزما سکتے ہیں اس ضمن میں صوبائی حکومت کی توقعات پوری کی جائیں گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ احتساب کمیشن کے چیف کمشنر کی تعیناتی ہونے کے بعد نیب کے ساتھ مشترکہ اجلاس بلا کرکرپشن کی موثر روک تھام کیلئے موثر حکمت عملی بنائی جائے گی اور قومی دولت لوٹنے والوں کیخلاف شکنجہ مضبوط کیا جائے گاوزیر اعلیٰ نے کہا کہ کرپشن کے خلاف پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی زیر قیادت ہمارا زیرو ٹالرنس ہے جو نہ صرف حرام خوری اورنااہلی کوفروغ دیتی ہے بلکہ میرٹ اور انصاف کودفن کردیتی ہے یہ ایک سماجی ظلم اورعوام کے حقوق پرڈاکہ ہے جس سے معاشرے میں عدم اطمینان اور مایوسی پھیلتی ہے وقت کا تقاضاہے کہ ہم ترجیحی بنیادوں پراپنے معاشرے کوکرپشن کی لعنت سے پاک کرنے کیلئے مربوط ،موثراورسنجیدہ کوششیں کریں اس مقصد کیلئے لوگوں میں اس برائی کے خلاف زیادہ بہتر شعوراجاگرکرنے کی ضرورت بھی ہے کیونکہ بدقسمتی سے ماضی میں حکومتی سرپرستی میں پروان چڑھنے والی یہ برائی ہمارے سماج میں تیزی سے پھیلی ہے اوراگراسے بروقت ختم کرنے کیلئے قومی سطح پر موثراورنتیجہ خیزاقدامات نہ کئے گئے تویہ حکومتی مشینری سے لیکر پورے معاشرے کی جڑوں کوکھوکھلاکردے گی وزیراعلیٰ نے کہاکہ کرپشن سماجی ،اخلاقی ،مذہبی اورمعاشی ہر لحاظ سے کینسر سے زیادہ خطرناک بیماری ہے جس سے ترقی کاعمل ماند پڑجاتاہے معاشرے میں ناانصافی جنم لیتی ہے انسانی ترقی کے مواقع اورمعاشی نشوونماکے راستے مسدود ہوجاتے ہیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھ جاتی ہیں بہترطرزحکمرانی اوراداروں کومضبوط بنانے کیلئے اقدامات ناکامی سے دوچارہوتے ہیں اورلوگوں کوبہترسماجی خدمات کی فراہمی کیلئے حکومتی کوششیں بری طرح متاثرہوجاتی ہیں صوبے کوکرپشن سے پاک کرنے کیلئے اپنی حکومت کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے پرویزخٹک نے کہاکہ معاشرے اورخصوصاًسرکاری مشینری سے کرپشن کامکمل خاتمہ موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اورہم نے اپنے اقتدارکے شروع دن سے اس برائی کے خلاف ایک منظم جدوجہدشروع کررکھی ہے آزاد،خودمختاراورغیرجانبداراحتساب کمیشن کاقیام،معلومات تک رسائی، خدمات تک رسائی اور کانفلکٹ آف انٹرسٹ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کے متعارف کر دہ ایسے قوانین ہیں جن سے کرپشن کے امکانات کا مکمل خاتمہ ہو گا یہ اس سلسلے میں موجودہ صوبائی حکومت کی اہم کامیابیاں ہیں جن سے حکومتی مشینری میں کرپشن کوختم کرنے اورشفافیت کویقینی بنانے میں بہت زیادہ مددملے گی وزیراعلیٰ نے کہاکہ معاشرے سے کرپشن کاخاتمہ حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی مذہبی اوراخلاقی ذمہ داری ہے اس لئے معاشرے کے تمام طبقوں کواس سلسلے میں اپناانفرادی اوراجتماعی کرداراداکرنے کیلئے تیار کرنا ہوگا معاشرے سے کرپشن کے خاتمے میں میڈیاکا کردارانتہائی اہم قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں عوام اور میڈیا کی معاونت حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ جہاں کہیں بھی کرپشن کے واقعات ہوتے ہوں میڈیاان کو بے نقاب کرے دونوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ قومی دولت لوٹنے والوں کو ثبوت کے ساتھ گرفتار کرکے غبن شدہ فنڈزواپس خزانے میں جمع اور غریب عوام کو ریلیف مہیا کرنے کیلئے مشترکہ اور موثر اقدامات کئے جائیں گے۔