پہلی سہ روزہ ساؤتھ ایشیا لیبر کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی ،شرکاء نے مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے وزیراعلی کی شاندار کاوش قرار دیدیا ،حکومت پنجاب تعلیم ،صحت اور دیگر ترقیاتی اقدامات کے ساتھ ساتھ مزدور طبقے تمام وسائل بروئے کار رلارہی ہے ‘ کانفرنس کے شرکاء کے تاثرات ،کانفرنس میں سری لنکا اور بنگلہ دیش سے لیبر وزراء ، انڈیا ، نیپال ،افغانستان دیگر جنوبی ایشیائی ممالک سے اعلی سطحی وفود نے مشترکہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا

ہفتہ 26 اپریل 2014 20:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی مزدور دوست پالیسیوں کو فروغ دینے کیلئے محکمہ لیبر و انسانی وسائل حکومت پنجاب کے زیر اہتمام لاہور میں منعقد ہونے والی پہلی سہ روزہ ساؤتھ ایشیاء لیبر کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی ۔ اس کانفرنس کی خاص بات جنوبی ایشیاء کے خطے کے تمام ممالک کی اس میں نمائندگی ،آئی ایل او اور یورپین یونین کے علاوہ ترکی اور دیگر بین الاقوامی اداروں ، ٹریڈ یونین ، ایمپلائر ز و لیبر تنظیموں کے علاوہ خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان سے صوبائی وزراء سمیت ملک بھر سے تمام سٹیک ہولڈرز کی شرکت تھی - صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف کی قیادت میں نہ صرف پنجاب او رپاکستان بلکہ ساؤتھ ایشیا ء کے پورے خطے کے ممالک کو مزدوروں کے مسائل سے آگاہی ، متفقہ مشاورت اور لیبر مائیگریشن و دیگر اہم امور بارے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا ۔

(جاری ہے)

لیبر کانفرنس کا افتتاح وزیراعلی پنجاب نے کیا تھا جس میں انہو ں نے محنت کشوں خصوصا چائلڈ لیبر ، جبری مشقت اور خواتین ورکرز کے استحصال کے خاتمے ،لیبر مارکیٹ میں جنوبی ایشیاء کے مزدو روں کی ِکھپت میں اضافے ، مزدوروں کی استعداد کاراور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی پر زور دیاتھا ۔ شرکاء نے ساؤتھ ایشیاء کانفرنس کے انعقاد کو مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے وزیراعلی شہبازشریف کی شاندار کاوش قراد دیا جس کے نتیجے میں نہ صرف مزدوروں کے حالات میں بہتر آئے گی بلکہ علاقائی ، قومی اور صوبائی سطح پر ذہنی ہم آہنگی او ریکجہتی کے فروغ میں مدد ملے گی۔

لیبر کانفرنس کے دوسرے روز سات نکاتی موضوعات پر غور و خوض کے لئے گروپ کی صورت میں تبادلہ خیال ہوا جبکہ کانفرنس کے آخری روز صدر پاکستان ممنون حسین نے ساؤتھ ایشیا ریجن کے ممالک کے مزدوروں کی بہتری کے لئے حکومت پنجاب کا کاوش کو سراہا اور جی ایس ٹی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان کے مزدوروں کے حالت کار بہتر بنا کر انٹرنیشنل لیبر سٹینڈرڈ اور آئی ایل او کنونشن کے تحت اس شاندار موقع سے بھر پور استفادہ کرنے اور لیبر مارکیٹ انفارمیشن سسٹم ، آکوپیشنل سیفٹی اور ہیلتھ مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے حکومت پنجاب اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے مشاورتی عمل کو سراہا ۔

ساؤتھ ایشیاء لیبر کانفرنس میں سری لنکا سے وزیر محنت گامینی لوکیج اور موٹوسیوالنگام ، بنگلہ دیش سے وزیر لیبر مجیب الحق ، انڈیا سے ٹریڈ یونین رہنما ڈاکٹر سنجیوا ریڈی، آئی ایل او کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر فرانسسکو ڈی او ویڈیو، یورپی کمیشن اور یورپین یونین کے عہدیداران ، آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید ، صوبائی وزراء، پاکستان ایمپلائر’ ٹریڈر یونین کے خواجہ نعمان ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور کثیر تعداد میں آجر واجیر تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔

کانفرنس کے اختتامی روز ساؤتھ ایشیاء ممالک کے نمائندوں کے متفقہ لائحہ عمل پر مبنی قرارداد پیش کی گئی۔آخر میں صدر پاکستان نے ساؤتھ ایشیاء لیبر کانفرنس میں شرکت کرنے والے وزراء اور دیگر عہدیداران میں اعزازی شیلڈ بھی تقسیم کیں ۔اگلے سال یہ کانفرنس دہلی یا کھٹمنڈو میں منعقد کئے جانے کا امکان ہے ۔