حکومت حفاظتی ٹیکوں کی مہم کی سخت نگرانی کرے گی،سائرہ افضل،حفاظتی دوائیاں انسانی صحت کیلئے کم خرچ ایجاد ہیں ، لوگوں کی صحت پربہت زیادہ اثر ہوتا ہے،ک بھر میں آئندہ ماہ سے خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی،تقریب سے خطاب

اتوار 27 اپریل 2014 19:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اپریل۔2014ء)وزیرمملکت نیشنل ہیلتھ سروسزریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائر ہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ حکومت حفاظتی ٹیکوں کی مہم کی سخت نگرانی کرے گی، حفاظتی دوائیاں انسانی صحت کیلئے کم خرچ ایجاد ہیں جس کا لوگوں کی صحت پربہت زیادہ اثر ہوتا ہے ،اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی صحی خدمات کی وزیرمملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ حکومت حفاظتی ٹیکوں کی مہم کی سخت نگرانی کرے گی تاکہ اس عمل میں شفافیت کویقینی بنایاجاسکے،انہوں نے ملک میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم پوری طرح کامیاب بنانے کیلئے عملی اقدامات پر زوردیا،انہوں نے کہاکہ حفاظتی دوائیاں انسانی صحت کیلئے کم خرچ ایجاد ہیں جس کا لوگوں کی صحت پربہت زیادہ اثر ہوتا ہے ، سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پاکستان کے ہر بچے کے لئے نو بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے اس کے باوجود یہ سہولت عام بچوں تک عدم رسائی کی بنیادی وجہ حفاظتی ٹیکوں کے مراکز کا مکمل طور پر فعال نہ ہونا ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے،ان کاکہناتھا کہ بچوں کو صحت مند مستقبل دینے کے فریضہ میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ ہیں اسی سلسلے میں حکومت بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے سے متعلق ”تندرست پاکستان“ آگاہی مہم کا آغاز کر رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں آئندہ ماہ سے خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی اور 6 کروڑ 24 لاکھ 93 ہزار 411 بچوں کو خسرہ کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔