میانمارمیں روہنگیامسلمانوں پر زندگی تنگ ہوگئی،طبی سہولیات ناپید،مارے جانے کے خوف سے امدادی تنظیموں نے متاثرین کے خیموں کا رخ کرناچھوڑدیا

اتوار 11 مئی 2014 14:50

میانمارمیں روہنگیامسلمانوں پر زندگی تنگ ہوگئی،طبی سہولیات ناپید،مارے ..

ینگون(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مئی۔2014ء)میانمار میں بدھوؤں کے مظالم سے بچ کر خیموں میں پناہ لینے والے روہنگیا مسلمانوں پر زندگی تنگ ہو گئی،طبی سہولیات نہ ہونے کے باعث روزانہ بڑے پیمانے پر اموات کی اطلاعات سامنے آنے لگیں، عالمی امدادی اداروں پر پابندی کے باعث میانمار کے بے گھر مسلمانوں کے طبی مسائل میں اضافہ ہو گیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میانمار حکومت نے امدادی تنظیموں کے ڈاکٹرز ود آوٴٹ بارڈرز کو بے دخل کر دیا جبکہ سات سو رضاکار بدھ بلوائیوں کے حملوں سے خائف ہو کر علاقہ چھوڑ گئے ،طبی سہولیات نہ ہونے کے باعث روزانہ بڑے پیمانے پر اموات کی اطلاعات سامنے آنے لگیں جن میں بڑی تعداد حاملہ خواتین کی ہے، نسل پرستی کا شکار روہنگیا مسلمان اس خوف سے بدھ ڈاکٹرز کے پاس جانے سے گریز کرتے ہیں کہ وہ انہیں مار ڈالیں گے اگرچہ اب امدادی تنظیموں پر سے پابندی ہٹالی گئی ہے لیکن انہیں آزادانہ ماحول فراہم نہیں کیا جا رہا ہے، میانمار میں مذہبی اور نسلی فسادات کیباعث ایک لاکھ چالیس ہزار افراد اپناگھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔