شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ کمزور ہے ، وزیر داخلہ طالبان سے مذاکرات میں پولیو کا معاملہ اٹھائینگے ، سائرہ افضل تارڑ

جمعہ 16 مئی 2014 17:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16مئی 2014ء) صحت کی وزیر برائے مملکت سائرہ افضل تارڑ نے سینٹ کو بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ کمزور ہے ، وزیر داخلہ طالبان سے مذاکرات میں پولیو کا معاملہ اٹھائینگے ، یکم جون کے بعد بیرون ملک سفر کر نے والوں کیلئے پولیو کارڈ لازمی ہوگا ، وفاقی حکومت نے دس لاکھ پولیو کارڈ صوبوں کو جاری کر دیئے ہیں ، پولیو ورکرز پر حملے کر نے والے نہ جانے کس فرقے کو مانتے ہیں ،افسوس کسی رکن پارلیمنٹ نے انسداد پولیو مہم میں تعاون کی پیش کش نہیں کی ۔

جمعہ کو سینٹ کے اجلاس میں سینیٹر روبینہ خالد ، سینیٹر رضا ربانی ، اعتزاز احسن ، سعید غنی ، مولانا بخش چانڈیو ، افراسیاب خٹک ، اور زاہد خان کی طرف سے 2014ء میں مزید خطرناک پولیو وائر کے منتقل ہونے کے بڑے خطرات کے باعث پاکستان کیلئے بین الاقوامی سفر پر عالمی ادارہ صحت کی پابندی کے فیصلے پر بحث سمیٹتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ صوبوں نے پولیو مہم سے متعلق غلط بیانی کی ہے یہ ایک دن سے صورتحال پیدا نہیں ہوئی انہوں نے کہاکہ دنیا میں لوگ ایڈز سے زندہ ہیں یہاں ذیابیطس سے لوگ مررہے ہیں انہوں نے بتایا کہ پولیو کے تین گڑھ ہیں جن میں فاٹا ، جنوبی وزیرستان اور پشاور کے علاقے بنوں ، صوابی ، مردان جبکہ کراچی میں گلشن راوی گوڈیب یونین کے علاقے شامل ہیں انہوں نے کہاکہ صوبے بتاتے رہے کہ 90فیصد علاقوں میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے ہیں پنجاب میں 68فیصد علاقوں ، بلوچستان میں 60، خیبر پختون خوا میں 52اور سندھ میں 29فیصد علاقوں میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جنو بی وزیرستان میں 2012کے بعد کوئی پولیو مہم نہیں چلی طالبان کے گروہوں نے وہاں پر پابندی لگا دی تھی جبکہ مذہب کے نام پر پولیو نہ پینے والوں کی تعداد انتہائی کم ہے اس حوالے سے تمام جامعات نے فتوے بھی دیئے ہیں اور آئندہ ماہ امام کعبہ آرہے ہیں پولیو ورکروں پر حملے کر نے والے نہ جانے کس فرقے کو مانتے ہیں دہشتگردی سے متعلق امام کعبہ ،جامعہ الازہر سمیت کئی علماء نے فتوے دیئے لیکن اس کے باوجوددہشتگردی کو کسی نے ترک نہیں کیا انہوں نے اعتراف کیا کہ شمالی وزیرستان میں حکومت کی رٹ کمزور ہے وزیر داخلہ سے کہا گیا کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے دور ان اس مسئلے کو اٹھائیں ۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب کے اندر دو کیس سامنے آئے تھے ہم پنجاب کو الگ نہیں کررہے ہیں ایک حکمت عملی کے تحت آنے اور جانے والے راستوں پر لوگوں کیلئے پولیو کے قطروں کا انتظام کیا ہے تاکہ آنے والے قطرے پی لیں اور باقی محفوظ رہیں ۔انہوں نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت ابھی پابندی نہیں لگائی پابندی کی سفارش کی ہے وفاقی حکومت نے دس لاکھ ییلو کارڈ تیار کئے ہیں جو صوبوں کو جاری کر دیئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں روزانہ 27ہزار لوگ بیرون ملک سفر کرتے ہیں 17ہزار ایئر پورٹ کے ذریعے اور دس ہزار سمندری راستے کے ذریعے جاتے ہیں حکومت نے ایئر پورٹ پر پولیو کے قطروں کے کاؤنٹر کا انعقاد کررہی ہے عالمی صحت نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا انہوں نے کہاکہ حکومت کو اپنی ذمہ داری کا مکمل احساس ہے اس سے قبل بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ پولیو کی وجہ سے سفری پابندیوں پر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں کہ حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے کیا حکمت عملی اختیار کی ہے انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب کے اندر داخل ہونے سے پہلے پولیو کے قطرے پلائے جائیں ریاست کے اندر ریاست قائم کی جارہی ہے اگر ہمارے اپنے صوبے ہمارے ساتھ ایسا سلو ک کرینگے تو عوام کا کیا بنے گا ۔

انہوں نے کہاکہ پولیو کا خاتمہ نہ ہوا تو ہم عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہو جائیں ۔عوام کے تحفظات کو دور کیا جائے اور اس حوالے سے آگہی مہم شروع کی جائے بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سینیٹر اعتزاز احسن نے کہاکہ پولیو کے وائر کے پھیلاؤ اور سفری پابندیاں یکم جون سے لگنے کا امکان ہے یکم جون آنے والی حکومت نے اتنی کوئی بڑ ی رعایت حاصل نہیں کی پولیو وائر س پاکستان میں ناپید ہو چکا تھا بے نظیر کی حکومت میں پولیو مہم بھرپور کاوشوں سے چلائی اور پولیو کاخاتمہ ہوگیا لیکن بد قسمتی سے کچھ عناصر اور سوچ ہمارے نظام سیاست اور معاشرے میں پروان پا رہی تھی کہ پولیو ورکرز پر حملے کر کے ان کو شہید کیا گیا یہ سوچ اس وقت شروع ہوئی جب سوویت یونین کے خلاف جہادی تنظیموں کو فروغ دیا گیا شکیل آفریدی کے واقعہ کے بعد ایک مخصوص ذہن نے سوچ لیا کہ امریکہ کے کہنے پر پولیو مہم شروع کی گئی اس لئے پولیو ورکرز کو مارا جائے جس کے بعد پولیو ورکرز کو مارنا جہاد قرار دیا گیا ۔

پولیو کی انسداد کی مہم پر مامور ورکرز بد ستور اس پر چل رہے ہیں اوراس مہم کو کامیاب کر نے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ اصل جہاد پولیو ورکرز کررہے ہیں جو مار رہے ہیں وہ جہاد نہیں ہے ہمارے معاشرے میں ایک ذہن پیدا ہوگیا ہے جو لڑکیوں اور عورتوں کی تعلیم کے خلاف ہے سکولوں کو بم سے اڑاتے ہیں ایسے گروہ اگر ملک پر مسلط ہو جائیں تو آدھی آبادی نظر بند ہو جائیگی ہم ایسا معاشرہ نہیں دیکھنا چاہتے ہیں اس ذہنیت نے پاکستان پر ایسا وار کیا کہ جس سے پاکستان کو زیادہ سے زیادہ نقصان ہوا سری لنکا کی ٹیم پر حملہ کیا گیا بین الاقوامی کرکٹ ختم ہو گئی ہے بنگلہ دیش اور بھارت میں رونقیں لگی ہوئی ہیں اور ہمارے گراؤنڈ تاریکی کی گرفت میں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ یہ لوگ پاکستان کو پتھر کے زمانے میں دھکیلنا چاہتے ہیں یہ حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے حکومت پولیو ورکرز کو تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے پاکستان دنیا میں کہڑ کالونی بننے جارہا ہے انہوں نے حکومت سے کہاکہ وہ اس بات کویقینی بنائیں کہ کوئی بھی جعلی سرٹیفکیٹ جاری نہ ہو اگر ایسا ہوا تو پاکستان کی رسوائی ہوگی حکومت اس معاملے کو سنجیدہ لے توانائی آگاہی مہم شروع کرے پولیو ورکرز کی تنخواہوں میں دس گنا اضافہ کیا جائے اور پولیو ورکرز کا تحفظ یقینی بنایا جائے پولیو مہم پر اپوزیشن حکومت کا بھرپور ساتھ دے گی کیونکہ یہ قوم کے مستقبل کا مسئلہ ہے بعد ازاں چوہدری اعتزاز کے اٹھائے گئے اعتراضات کے جواب میں جے یو آئی (ف)کے سینیٹر حمد اللہ نے کہاکہ ہر چیز کو مدارس اور جہاد کے ساتھ ملانا مناسب نہیں ہے جہاد جہاد مدارس ، مدارس کی بات کر نے والے کس کو خوش کرتے ہیں عوام کو امریکہ کا حواری بنانے کی سوچ پر بھی پابندی ہونی چاہیے