ہائی بلڈ پریشر سے بچا وٴکیلئے طرز حیات میں تبدیلی ضروری ہے

پیر 19 مئی 2014 16:18

ہائی بلڈ پریشر سے بچا وٴکیلئے طرز حیات میں تبدیلی ضروری ہے

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19مئی 2014ء)دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد لوگ ہائی بلڈپریشر میں مبتلا ہیں، پاکستان میں 87لاکھ مرد اور 85لاکھ خواتین نیز50سال سے زائد عمر کے 50فیصد افراد ہائی بلڈ پریشرکے مریض ہیں یعنی ہر دسواں پاکستانی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور ان میں سے 70فیصد اس مرض سے ناواقف ہیں۔ آرام طلب زندگی 'مرغن غذاؤں کا استعمال‘ورزش کا نہ ہونا ‘ذہنی دباوٴ‘موٹاپا‘نمک کا حد سے زیادہ استعمال‘تمباکو اور شراب نوشی ‘ہائی بلڈ پریشر کی بڑی وجوہات ہیں۔

مرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنزپاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسرحکیم قاضی ایم اے خالد نے کہا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے کیونکہ بعض دفعہ اس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی اور بلند فشار خون کا مناسب علاج نہ ہونے سے فالج'دماغی شریان پھٹنے اور دل کا دورہ پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر سے بچا وٴکیلئے طرز حیات میں تبدیلی لائیں۔تفکرات‘غصہ اور ذہنی دباوٴ سے بچیں‘باقاعدگی سے ورزش کریں، نمک کا استعمال کم کریں۔ فاسٹ فوڈز‘گوشت ‘چکنائی ‘انڈہ اور دیگرمرغن وگرم اشیا سے پرہیز رکھیں۔ سبزیوں خصوصا شلجم ‘کالی توری‘لوکی(گھیا کدو)کرم کلہ اور دالوں کا استعمال زیادہ کریں۔