وزیراعلیٰ سندھ نے بچے کو خسرہ کا ٹیکہ لگا کر صوبہ سندھ میں 13 دن پر مشتمل انسداد خسرہ مہم کا آغاز کر دیا، خسرہ، پولیو ، ہیپاٹائٹس بی، سی اور دیگر بے شمار بیماریاں ایک بڑا چیلنج ہیں ، حکومت اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے ہی ختم ہو سکتی ہیں،سید قائم علی شاہ

پیر 19 مئی 2014 19:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مئی۔2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پیرکو وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ایک سادہ مگر پر وقار تقریب میں ایک بچے کو خسرہ کا ٹیکہ لگا کر صوبہ سندھ میں 13 دن پر مشتمل انسداد خسرہ مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد بھی اس موقع پر موجو د تھے اور انہوں نے بھی بچے کو خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین لگائی ، خسرہ کے خلاف شروع کی گئی اس مہم کی افتتاحی تقریب میں چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ ، سیکرٹری صحت اقبال درانی ، سیکرٹری جنرل ایڈ منسٹریشن شفیق مہیسر ،ڈبلیوایچ او اسلام آباد کے نمائندے قمر الحسن ، یونسیف کراچی سے عارف اسلم ، ڈبلیوایچ او کراچی سے مسٹر وانڈے اور پروجیکٹ ڈائریکٹرای پی آئی مظہر علی خمیسانی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب کے آغاز میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت اقبال درانی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ صوبائی محکمہ صحت ڈبلیوایچ او ، GAVI کے تعاون سے یہ 13روزہ خصوصی خسرہ بچاؤ مہم ٹوٹل 1050 کروڑروپے کی مشترکہ لاگت سے شروع کی جارہی ہے ، جس میں سے 800 کروڑروپے کی ویکسین آئیگی جبکہ کہ 250 کروڑ روپے پورے صوبے میں اس مہم کو آپریشنل کاسٹ ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے کے29 اضلاع کی 1120 یو سیز میں 130181 شوشل موبیلائیزرز اور 6959 ماہ افراد کی مدد سے 6 ماہ سے 10 سال کی عمر کے تقریباً 13.33 ملین بچوں کو ویکسین کی جائیگی۔

شوشل موبیلائزرز گھر گھر جار کر ٹارگٹ گروپ کے بچوں کو اسپتال میں لانے کے لئے ان کے والدین کو قائل کرینگے تا کہ ان کو بروقت ویکسین کی جاسکے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی حکومت صحت کو اپنی ترجیحاتی لسٹ میں رکھتے ہوئے رواں مالی سال کے دوران 17 ارب روپے مختص کئے ۔ انہوں نے کہا کہ بیماریوں سے بچاؤ کے لئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں لیکن ان سے بچاؤ کے لئے مختلف تدابیر کی آگاہی کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی و غیر حکومتی اداروں کو اس پر غور کرنا چاہئے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ خسرہ، پولیو ، ہیپاٹائٹس بی، سی اور دیگر بے شمار بیماریاں عوام اور اداروں کے لئے ایک بڑا چیلنج ہیں اور حکومت اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے ہی ختم ہو سکتی ہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس بات پر زور دیا کہ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا عوام کو اس اشو کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کرے اور اس کے علاوہ سیاسی سماجی ورکرز اپنے اپنے علاقے کے بچوں کو اس بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عوام EPI کے اس موقعے سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کو اسپتالوں سے ویکسین کروائیں۔

متعلقہ عنوان :