مؤثر اور منظم مالی انتظام کاری کے باعث حکومت سندھ نے غیر ترقیاتی اخراجات میں 8 ارب روپے کی کمی کی ہے ،وزیراعلیٰ سندھ ، آئندہ مالی سال 2014-15کا بجٹ عوام دوست بجٹ ہوگا، صحت، تعلیم اور فراہمی آب کے شعبوں کو مزید مستحکم کیا جائے گا،سید قائم علی شاہ

پیر 19 مئی 2014 20:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مئی۔2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ مؤثر اور منظم مالی انتظام کاری کے باعث حکومت سندھ نے غیر ترقیاتی اخراجات میں 8 ارب روپے کی کمی کی ہے اور گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران 25فیصد سے 30فیصد تک مزید وصولیاں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ آئندہ مالی سال 2014-15کا بجٹ عوام دوست بجٹ ہوگا، جس کے ذریعے عوام کو سروسز فراہم کرنے والے اداروں باالخصوص صحت، تعلیم اور فراہمی آب کے شعبوں کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام 2014-15کی تیاری کے رہنما اصول طے کرنے اور متعلق گائیڈلائن تشکیل دینے اور قلیل مدد میں جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگیٹیڈآپریشن کا آغاز کرنے، تھرپارکر و دیگر علاقوں میں قحط کی صورتحال سے نمٹنے ،واسا حیدرآباد اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی بجلی کے مد میں سبسڈی بحال کرنے کے باوجود غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کی گئی اور اب تک 8 ارب روپے بچائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی فنڈ جاری کرنے، استعمال میں لانے اور ٹیکس وصولی کے لحاظ سے صوبہ سندھ کی کارکردگی دیگر صوبوں سے بہتر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بہتر مالی انتظام کاری اور گڈگورننس کے سبب گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں اس سال محصولات کی وصولی میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں صحت کے اشوز کا حوالہ دیتے ہوئے افسران کو ادویات کی خریدار اور صوبے میں جگر کی پیوندکاری کے ہسپتال کے قیام اور شعبہ صحت کی بہتری کیلئے مزید فنڈز مختص کرنے کے احکامات بھی دیئے۔

انہوں نے کہا کہ ورٹیکل ہیلتھ پروگرامز کو سرگرم کرنے کیلئے نئے بجٹ میں فنڈز مختص کئے جائیں۔ بجلی کے بقایات سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ واسا حیدرآباد کیلئے 8سئو ملین روپے کی سبسڈی، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کیلئے5- بلین روپے کی سبسڈی، صوبے بھر کے دیگر علاقوں میں آب رسانی یونٹس کیلئے 9سو ملین کی سبسڈی بحال کی گئی ہے۔ لیکن دیگر اداروں کو بھی مالی لحاظ سے مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے محکمہ خزانہ کو اس ھیڈ میں مزید فنڈز مختص کرنے اور مختلف محکموں کے حقیقی اعداد و شمار پر میں بجلی کے بقایاجات کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے نقطہ نظر کے مطابق ریگیولر بجٹ کے علاوہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صوبے کے چھوٹے بڑے شہروں کی ترقی کیلئے خصوصی پیکجز بھی رکھے جائیں گے۔ اجلاس میں صوبائی مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبابندی و ترقیا وسیم احمد، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت، سیکریٹری منصوبابندی ریحانہ میمن،منصوبابندی و ترقیات اور محکمہ خزانہ کے دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔