قبائلی ملک کی طاقت کاسرچشمہ ہیں،اپنی سر زمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینگے،گورنرخیبرپختونخوا،حکومت اور طالبان کے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں ،حکومت مذاکرات سے مایوس نہیں، سیکورٹی فورسز اور قبائیلی عوام کی بیش بہا قربانیوں سے علاقے میں امن بحال ہوچکا ہے،بندوق کا دور ختم ہوچکا ،قبائیلی علاقوں کو ترقی دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے،سردارمہتاب خان عباسی کا مہمندایجنسی میں قبائلی جرگے سے خطاب،گورنر خیبر پختونخوانے بچے کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا ،غلنئی بازار کے دورے کے موقع پرعوام کے مسائل بھی سنے

منگل 20 مئی 2014 19:42

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مئی۔2014ء) گورنر خیبر پختونخوا سردارمہتاب خان عباسی نے کہاہے کہ قبائل عوام ملک کی طاقت کا سرچشمہ ہیں،اپنی سر زمین کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کے ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔تاہم ہمسایہ ممالک کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کے اجازت نہ دیں، سیکورٹی فورسز اور قبائیلی عوام کی بیش بہا قربانیوں سے علاقے میں امن بحال ہوچکا ہے،بندوق ہمارا قانون کا دور ختم ہوچکا ہے،قبائیلی علاقوں کو ترقی دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے،حکومت اور طالبان کے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں،حکومت مذاکرات سے مایوس نہیں ہے۔

ان خیالات کااظہار گورنر خیبر پختونخوا نے مہمندایجنسی کے دورے کے موقع پر قبائیلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

گورنر خیبرپختونخوانے ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔اس موقعے پر گورنر خیبر پختونخواکو ملک طمہاش نے روایاتی کلاہ لنگی پہنائی۔ گورنر مہتاب عباسی سے شہید خاصہ دار قادرخان کی بیوہ کو 3 لاکھ روپے کا چیک دیا۔

اور شہید کے بچوں کے لیے ایک سپیشل خاصہ دار کی نوکری دینے کا بھی اعلان کیا۔جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنر مہتاب عباسی نے کہا کہ قبائیلی عوام ملک کی طاقت کا سرچشمہ ہے۔قبائل کی تاریخ بہادری ،وفاداری اور ملک کے لیے قربانیوں سے بھری پڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ چند سالوں سے بدامنی کے باعث قبائیلی علاقوں کی تشخص متاثر ہوچکی ہے۔

تاہم اب حالات معمول پر آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہمند ایجنسی کی جعرافیائی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض شرپسند قبائیلی علاقوں کی امن تباہ کرنا چاہتے ہیں ۔لیکن ہم اُنکے تمام کوششیں ناکام بنادیں گے۔دشمن ملک سے دو جنگوں میں اتنا نقصان نہیں ہوا تھا۔جتنا گزشتہ چند سالوں میں ان عناصر سے لڑائی میں ملک کو پہنچا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے وسائل کم ہیں ۔

اور مسائل زیادہ ہیں۔اس لیے ہمیں چاہیے کہ قومی وسائل دیانداری اور ایمانداری سے استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اور عوام کی بے انتہاء قربانیوں سے قبائیلی علاقوں میں امن و امان بحال ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا ایف سی آر میں اصلاحات کا حکومت جائزہ لے رہی ہے۔اور اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں اور قبائیلی عوام سے مشاورت کی جائیگی۔

پاک افغان شاہراہ کو کھولنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں نئی حکومت بن رہی ہے۔اور نئی حکومت آنے کے بعد تجارتی روٹ کھولنے پر اُن سے مذاکرات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایجنسی میں پانی کا دیرینہ مسئلہ حل کرنے کے لیے علاقے میں سمال ڈیمز بنائیں گے۔جرگے سے خطاب کرتے ہوئے ملک محمد علی حلیمزئی،ملک سید محمود جان،ملک عطاء اللہ ترکزئی،ملک صاحب داد،ملک صاحب خان،ملک سلطان ،زرخان صافی اور ملک فیاض نے کہا کہ قبائیلی عوام نے ہر مشکل گھڑی میں حکومت کے ساتھ دیا ہے۔

اور علاقے میں امن وامان بحال کرنے کے لیے بیش بہا قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کی بدامنی میں ہمارے تعلیمی ادارے اورصحت کے مراکز تباہ ہوچکے ہیں۔حکومت کو چاہیے کہ ان اداروں کی تعمیر نو پر جلد کام شروع کیا جائے۔تاکہ ہمارے بچے تعلیم سے محروم نہ رہ جائے۔انہوں نے گورنر سے مطالبہ کیا کہ پاک افغان شاہراہ کو کھول دیا جائے۔

اور ماربل کی پیداور کے لیے ہمیں جدید مشینری مہیا کیا جائے۔اور اپریشن کے دوران مسمارشدہ مکانات کا معاوضہ دیا جائے۔ اس موقعے پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارباب عارف،کمشنر پشاور منیر اعظم ،پولیٹکل ایجنٹ مہمند خوشحال خان اور کمانڈنٹ مہمند رائفلز عمر حیدر بخاری بھی موجود تھے۔جرگے کے بعد گورنر خیبر پختونکوا نے غلنئی بازار کا دورہ بھی کیا۔اور عوام کے مسائل سنے۔