ڈاکٹرو ں کے نوے فیصد سے زائد مطالبات مان تسلیم کر لئے،صوبائی وزیرصحت،باقی ماندہ معاملات کے حل کے لئے ینگ ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے حکام پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اسی روز میڈیا کے سامنے اپنے ہرتال ختم کرکے ڈیوٹیوں پر حاضر ہونے کاک اعلان کیا ،شہرم خان ترکئی کی وضاحت

ہفتہ 24 مئی 2014 21:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مئی۔2014ء)خیبر پختونخوا کے سنئیروزیر صحت شہرام خان تراکئی نے ایک انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے صوبائی حکومت نے ینگ ڈاکٹروں کے مطالبات تسلیم نہیں کیے اور اسی لئے ینگ ڈاکٹروں نے ابھی اپنی ہڑتال ختم نہیں کی۔ اپنے ایک وضاحتی بیان میں انہوں نے اس خبر کے مندرجات کو حقایق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کے روز صوبائی حکومت اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمایندوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں حکومت نے ڈاکٹرو ں کے نوے فیصد سے زائد مطالبات مان تسلیم کر لئے اور باقی ماندہ معاملات کے حل کے لئے ینگ ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے حکام پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اسی روز میڈیا کے سامنے اپنے ہرتال ختم کرکے ڈیوٹیوں پر حاضر ہونے کاک اعلان کیا ہے اور اُنہوں نے اس تمام پیش رفت پر پورے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کا شکریہ اد کیا ہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ سروس سٹرکچر ڈاکٹروں کا ایک دیرینہ اور سب سے اہم مطالبہ تھا جسے پورا کرنے کااعزاز بھی موجودہ صوبائی حکومت کو مل گیا جبکہ اس سے قبل کسی بھی حکومت نے اس اہم مسلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔مذکورہ خبر میں صوبائی وزیر صحت شوکت یوسفزئی کے ذکر کے حوالے سے شہرام تراکئی نے کہا کہ وہ دونوں صوبائی حکومت کا حصہ ہیں اور اُن کے درمیاں بہت اچھے تعلقات ہیں ، صحت کے محکمے میں اصلاحات کے لئے شوکت یوسفزئی نے جو بھی اقدامات شروع کئے تھے وہ اُن اقدامات کو آگے لے کر جا رہے ہیں اور ڈاکٹروں کو سروس سٹرکچر دینے کے لئے بھی شوکت یوسفزئی نے کام شروع کیا تھا جس کو انہوں نے تکمیل تک پہنچا دیا۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مذکورہ خبر میں اُن کے اور اُن کے پیشرو کے درمیان غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت نے ڈاکٹرون کے جن جن مطالبات کو تسلیم کیا ہے اُن کا باقاعد اعلامیہ پیر کے روز جاری کیا جائے گا جبکہ باقی ماندہ معاملات کے لئے بنائی جانے والی کمیٹی کا نوٹیفیکشن بھی اُسی روزجاری کیا جائے گا۔

شہرام تراکئی نے کہا ہے کہ انہوں نے ڈاکٹروں کے مسائل کے حل اور اُن کے مطالبات کی منظوری کے لئے ذاتی دلچسپی کے ساتھ دن رات کام کیا ہے کیونکہ ان کی اولین ترجیح محکمہ صحت کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنا کر عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے جو اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ڈاکٹروں کے مسلے حل نہ ہوں ۔ سروس سٹرکچر ڈاکٹروں کا ایک جائز مطالبہ تھا جو اُن کے دور وزارت میں پورا ہوگیااسکے علاوہ بھی ڈاکٹروں کے جتنے مسائل ہونگے وہ اُنہیں حل کرنے کے لئے ذاتی دلچسپی کے ساتھ کوم کریں گے کیونکہ یہ کام خود حکومت اور محکمے کے مفاد میں ہے ، صوبائی وزیر نے مزید کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے مطالبات کی منظوری کے لئے وہ ذاتی طور پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے تہہ دل سے مشکور ہیں ۔