خربوزے کے استعمال سے گردوں میں پتھری بننے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں‘ حکماء

اتوار 25 مئی 2014 15:39

خربوزے کے استعمال سے گردوں میں پتھری بننے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں‘ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مئی۔2014ء)خربوزے کا استعمال نہ صرف جسم میں پانی کی کمی پیدا ہونے سے بچاتا ہے بلکہ گردوں کی صفائی کر کے جسمانی افعال کو بھی درست کرتا ہے۔ خربوزے میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پایا جا تا ہے خواتین خصوصاََ لڑکیوں کو موسم گرما میں خربوزے کو اپنا معمول بنا لینا چاہیے۔ اِن خیالات کا اظہار ماہرین طب پروفیسر حکیم محمد اعجاز فاروقی،پروفیسر حکیم جاوید رسول، پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی، حکیم حامد محمودو دیگر نے پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام خربوزہ کی افادیت کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ماہرین طب کے مطابق خربوزے کے استعمال سے گردے میں موجود ریت کا خاتمہ ہو تا ہے اور پیشاب کی رکاوٹ بھی دور ہو جاتی ہے جس سے پتھری بننے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

موسم گرما میں پیدا ہونے والا پھل خربوزہ انسانی جسم کی نشوونما کیلئے از حد ضروری ہے۔ شعبہ طب کے ماہرین نے کہا ہے کہ خربوزہ کے 100 گرام گودے میں 26 تا 41 توانائی کے حرارے، 87 تار 92 گرام پانی ، 0.6 تا 1.0 گرام لحمیات ، 0.1 گرام چربی، 10.3 کاربوہائیڈریٹ، 4200 یونٹ وٹامن اے، 0.08 ملی گرام وٹامن بی، 10.5 گرام کیلشیم، 0.2 تا 4 گروم لوہا، 8 تا 12 ملی گرام میگنیشیم اور 7 تا 39 گرام تک فاسفورس موجود ہوتا ہے۔ خربوزہ کا استعمال انسانی جسم کیلئے کئی طرح کے طبی فوائد کا حامل ہے۔