خاتون کے سرعام قتل میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے، وزیراعلیٰ کی آئی جی کو ہدایت،شادی شدہ خاتون کے سرعام قتل کا افسوسناک واقعہ دہشت گردی سے کم سنگین نہیں: شہبازشریف، ایسے گھناؤنے واقعات انسانیت کے نام پر بدنما داغ ہیں اور معاشرے کے ہر طبقے کیلئے لمحہ فکریہ ہیں، بیٹی کو قتل کرنے والے انسان کے روپ میں درندے ہیں اور میں ایسے افراد کو زمین کا بوجھ سمجھتا ہوں، تمام ملزموں کو قانون کے تحت کڑی سے کڑی سزا دلائی جائے، وزیراعلیٰ ، باقی ملزمان کی فی الفور گرفتاری کا حکم

جمعرات 29 مئی 2014 20:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مئی۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے باہر شادی شدہ خاتون کو اینٹیں مار کر سرعام قتل کرنے کے انسانیت سوز واقعے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو اس سلسلے میں ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس گھناؤنے واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو قانون کے تحت کڑی سے کڑی سزا دلائی جائے اور کیس کی پیروی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

میں اس ضمن میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی ہر گز برداشت نہیں کروں گا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے قتل میں ملوث باقی ملزمان کی فی الفور گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایسے گھناؤنے واقعات انسانیت کے نام پر بدنما داغ ہیں اور معاشرے کے ہر طبقے کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ دہشت گردی سے کم سنگین نہیں ہے۔ ایک باپ اور بھائیوں کے ہاتھوں شادی شدہ بیٹی کا سرعام قتل ایک ایسے گھناؤنے طرز عمل کی غمازی کرتا ہے جس کا سدباب کرنے کیلئے معاشرے کے صاحب الرائے افراد کو مل بیٹھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس خاتون کو قتل کرنے والے انسان کے روپ میں درندے ہیں اور میں ایسے واقعات میں ملوث افراد کو زمین کا بوجھ سمجھتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :