تھرمیں تعلیم، صحت اور لائیو اسٹاک میں بہتری لائی جائیگی، شمس الدین شیخ

پیر 2 جون 2014 15:57

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2جون 2014ء) دنیا بھر میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد کمیونٹی ڈیولپمنٹ پرتوجہ دی جاتی ہے لیکن سندھ اینگرو مائننگ کمپنی نے تھر کے بلاک ٹو میں کوئلے کی کان کی تعمیر سے قبل ہی سماجی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔کمپنی نے مقامی سطح پر کمیونٹی ڈیولپمنٹ اور سماجی بہتری کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے جس کا مقصد تھر کی مقامی کمیونٹی کو صحت اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔

سندھ اینگرو مائننگ کمپنی کے سی ای او شمس الدین اے شیخ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا کہ تھر میں تعلیم، صحت اور لائیواسٹاک کی سہولتوں کے ساتھ مقامی کلچر کی بھی ترویج کی جائیگی۔ تھر کے باسیوں کے لیے ان کا کل اثاثہ مال مویشی ہیں جو غذائی کمی اور بیماریوں کے سبب اموات کا شکار ہونے پر تھر کے باسیوں کی زندگی بھی مزید مشکل ہوجاتی ہے اس لیے سندھ اینگرو مائننگ نے تھر میں مویشیوں کی صحت کی بہتری کے منصوبوں کو بھی اپنی سرگرمیوں کا حصہ بنایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اب تک تھر میں لگائے گئے 2وٹرنری کیمپس میں 8200 مویشیوں کا ٹریٹمنٹ اور ویکسینیشن کی گئی ہے۔ تھر کے باسیوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے لگائے گئے 2میڈیکل کیمپس میں 1700مریضوں کا علاج کیا گیا جبکہ 860خاندانوں میں خشک خوراک اور بچوں میں 12ہزار سے زائد دودھ کے ڈبے تقسیم کیے گئے۔ سندھ اینگرو مائننگ کمپنی تھر کے بچوں کو تعلیم کے ساتھ تکنیکی تربیت کی فراہمی میں بھی اپنا کردار ادا کریگی اسلام کوٹ میں میں 6پرائمری اور 2سیکنڈری اسکول قائم کیے جائیں گے جن کیلیے ٹی سی ایف فاؤنڈیشن اور پاک ترک ایجوکیشن سسٹم کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

اسلام کوٹ اور تھر بلاک ٹو کے بچوں کو کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم کے لیے وظیفے دیے جائیں گے۔ ہر سال منتخب بچوں کو ہنرفاؤنڈیشن کے ذریعے تکنیکی تربیت دلوائی جائیگی۔ علاقے میں چھوٹے پیمانے پر میٹرنل اینڈ چائلڈ ہیلتھ سینٹر اسی سال اگست سے کام شروع کردے گا جسے جون 2015تک ایک بڑے اور مکمل ہیلتھ سینٹر کی شکل دے دی جائیگی۔ تھر میں مٹھی مونو ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ میں پاکستان کیمکل انرجی اینڈ اسکل ڈیولپمنٹ کمپنی کے تعاون سے تین سال کے ڈپلومہ اور شارٹ کورسز کرائے جائیں گے تاکہ علاقے کے زیادہ سے زیادہ افراد کو تربیت فراہم کرکے اس منصوبے میں روزگار کے بہتر مواقع مہیا کیے جاسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ مائننگ اور پاور پلانٹ کے منصوبے میں زیادہ سے زیادہ مقامی افراد کو روزگار، چھوٹے پیمانے پر کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے اگست 2015میں خصوصی پروگرام شروع کیا جائے گا جس میں مقامی افراد کو چھوٹے کاروبار شروع کرنے اور چلانے کے لیے تربیت فراہم کرتے ہوئے مائکرو کریڈٹ اداروں تک رسائی میں مدد دی جائیگی۔ مقامی لائیو اسٹاک کے شعبے کی بہتری کے لیی جامع پروگرام جون 2015سے شروع کردیا جائے گا۔ تھر کی لوک موسیقی، ہینڈی کرافٹ اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے بھی منصوبے متعارف کرائے جائیں گے۔ سندھ اینگرو مائننگ کمپنی کو الاٹ کردہ تھر کے بلاک ٹو میں 2ارب ٹن لگنائٹ کے ذخائر موجود ہیں جن سے 50سال کیلیے 5ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے.

متعلقہ عنوان :