خوفناک کھانسی کے اسباب اور بچاو کے آسان طریقے

ہفتہ 14 جون 2014 12:37

خوفناک کھانسی کے اسباب اور بچاو کے آسان طریقے

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14جون 2014ء) کھانسی کسی بھی شکل میں ہو اس کا تعلق نظام تنفس کی گوناگوں بیماریوں سے ہوتا ہے،جب کہ ان کے طبی علاج کے ساتھ ساتھ چند سادہ اور گھریلو نسخے بھی بہت کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔ گلے کی خرابی، حلق کی سوزش، سانس کی نالی میں کسی قسم کے انفکشن کا جنم لینا یا پھیپھڑوں کی خرابی، کھانسی کا سبب بنتی ہے۔ اس کھانسی کا موثرعلاج نہ ہونے کی صورت میں یہ خطرناک شکل اختیار کر سکتی ہے۔

بلغم کبھی کبھی شدید کھانسی کی صورت میں بھی باہر نہیں نکلتی، نالیوں کو جکڑے رکھتی ہے اور اکثر پھیپھڑوں کے مہلک انفکشن کا سبب بنتی ہے۔کہنہ بروناکائیٹس یا پھیپھڑوں کے ورم کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہوتی ہے۔ 40 سال کی عمر سے زائد کے ہر دوسرے تمباکو نوش میں ڈاکٹر برونکائیٹس یا پھیپھڑے کے ورم کی بیماری کی تشخیص کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی ترک کرنے کے قریب چار ہفتوں بعد کھانسی ختم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ ادویات زیادہ موثر ہوتی ہیں۔ ہوا میں نمی کا مناسب تناسب سانس کی بیماریوں اور کھانسی وغیرہ سے بچنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اس سلسلے میں سونے کے کمرے میں ہوا میں نمی کا تناسب 45 سے 60 فیصد کے درمیان ہونا چاہیے۔ حلق کو خشکی سے بچانا نہیات ضروری ہوتا ہے، جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ گولیاں چوستے رہنا چاہیے۔ سینے پر ہنس کی چربی ملنے سے کھانسی میں بہت آرام آتا ہے اور اس کی گرمی پھیپھڑوں کی نالیوں میں جمع بلغم کو صاف کرنے میں بھی بہت مدد دیتی ہے۔

لیموں کے عرق سے تولیے کو تر کر کے سینے کو لپیٹنے سے بھی کھانسی میں آرام آتا ہے۔ گرم دودھ میں شہد ملا کر پینے سے پھیپھڑوں سے بلغم صاف ہو جاتا ہے۔نمک کے پانی سے غرارے کرنے اور نمک کے گرم پانی کا بھاپ لینے سے ناک اور گلے کی سوزش میں کمی آتی ہے اور سانس کی نالی پر حملہ کرنے والے جراثیم بھی مر جاتے ہیں۔ اس طرح کھانسی پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔

کھانسی کسی بھی شکل میں ہو اس کا تعلق نظام تنفس کی گوناگوں بیماریوں سے ہوتا ہے،جب کہ ان کے طبی علاج کے ساتھ ساتھ چند سادہ اور گھریلو نسخے بھی بہت کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔

لاہور(ویب ڈیسک)گلے کی خرابی، حلق کی سوزش، سانس کی نالی میں کسی قسم کے انفکشن کا جنم لینا یا پھیپھڑوں کی خرابی، کھانسی کا سبب بنتی ہے۔

اس کھانسی کا موثرعلاج نہ ہونے کی صورت میں یہ خطرناک شکل اختیار کر سکتی ہے۔ بلغم کبھی کبھی شدید کھانسی کی صورت میں بھی باہر نہیں نکلتی، نالیوں کو جکڑے رکھتی ہے اور اکثر پھیپھڑوں کے مہلک انفکشن کا سبب بنتی ہے۔کہنہ بروناکائیٹس یا پھیپھڑوں کے ورم کی سب سے بڑی وجہ تمباکو نوشی ہوتی ہے۔ 40 سال کی عمر سے زائد کے ہر دوسرے تمباکو نوش میں ڈاکٹر برونکائیٹس یا پھیپھڑے کے ورم کی بیماری کی تشخیص کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی ترک کرنے کے قریب چار ہفتوں بعد کھانسی ختم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ ادویات زیادہ موثر ہوتی ہیں۔ ہوا میں نمی کا مناسب تناسب سانس کی بیماریوں اور کھانسی وغیرہ سے بچنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اس سلسلے میں سونے کے کمرے میں ہوا میں نمی کا تناسب 45 سے 60 فیصد کے درمیان ہونا چاہیے۔ حلق کو خشکی سے بچانا نہیات ضروری ہوتا ہے، جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ گولیاں چوستے رہنا چاہیے۔

سینے پر ہنس کی چربی ملنے سے کھانسی میں بہت آرام آتا ہے اور اس کی گرمی پھیپھڑوں کی نالیوں میں جمع بلغم کو صاف کرنے میں بھی بہت مدد دیتی ہے۔ لیموں کے عرق سے تولیے کو تر کر کے سینے کو لپیٹنے سے بھی کھانسی میں آرام آتا ہے۔ گرم دودھ میں شہد ملا کر پینے سے پھیپھڑوں سے بلغم صاف ہو جاتا ہے۔نمک کے پانی سے غرارے کرنے اور نمک کے گرم پانی کا بھاپ لینے سے ناک اور گلے کی سوزش میں کمی آتی ہے اور سانس کی نالی پر حملہ کرنے والے جراثیم بھی مر جاتے ہیں۔ اس طرح کھانسی پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔ - See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Technology/225383#sthash.bzacLatG.dpuf