تعلیم ، صحت اور ٹرانسپورٹ پر جی ایس ٹی غریب اور متوسط طبقے کے گھریلو بجٹ کو غیر متوازن بنا دے گا ٗپاسبان

ہفتہ 14 جون 2014 19:37

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14جون 2014ء) پاسبانِ پاکستان، کراچی کے صدر شیخ محمد شکیل نے صوبائی بجٹ 2014-15 کو مایوس کن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے تعلیم ، صحت اور ٹرانسپورٹ پر جی ایس ٹی غریب اور متوسط طبقے کے گھریلو بجٹ کو غیر متوازن بنا دے گا ۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا سندھ کے صوبائی بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے سیاسی مقاصد حاصل کرنے پر زیادہ توجہ دی گئی ہے،بجٹ میں جاگیرداروں کو حسب سابق ٹیکسوں سے استثنیٰ دیا گیا ہے اور ٹیکسوں کے حصول کیلئے صنعتوں پر ہی انحصار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں ، اسپتالوں اور ٹرانسپورٹ پر جی ایس ٹی کا نفاذ غریب اور متوسط طبقے کے گھریلو بجٹ کو غیر متوازن بنا دے گاجس کا تمام تر بوجھ حسب سابق صارفین پر منتقل کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ کی طرح صوبائی بجٹ میں بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں مہنگائی اور افراط زر کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ غیر سرکاری ملازمین یا پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرنے والے لاکھوں ملازمین کیلئے کم سے کم تنخواہ گیارہ ہزار مقرر تو کردی گئی لیکن عملدر آمد کو یقینی بنانے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خسارے کے بجٹ میں غیر ترقی اخراجات کی مد میں 35 ارب روپے اضافی خرچ کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے بھاری رقم حکمرانوں نے اپنی عیاشی کے لئے مختص کی ہے ۔ شیخ محمد شکیل نے مزید کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا واحد طریقہ کرپشن کا خاتمہ ہے اور اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ٹیکسوں سے ہونے والی آمدن اور غیر ملکی قرضے کرپشن کے ذریعے بغیر ڈکار لئے ہضم کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :