ڈپریشن کے علاج میں ہلدی روایتی ادویات سے کہیں زیادہ فائدہ مند ہے‘نئی تحقیق

پیر 30 جون 2014 14:15

ڈپریشن کے علاج میں ہلدی روایتی ادویات سے کہیں زیادہ فائدہ مند ہے‘نئی ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30جون 2014ء)نفسیاتی وذہنی بیماریوں کے علاج کے لئے حال ہی میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے علاج میں ہلدی روایتی ادویات سے کہیں زیادہ فائدہ مند ہے۔درد اور زخموں کے علاج وغیرہ کے لئے ہلدی کا استعمال توقدیم زمانوں سے کیاجارہا ہے۔درد اورزخموں کے علاج وغیرہ کے لئے ہلدی کا استعمال توقدیم زمانوں سے کیا جا رہا ہے جس کا ذکر قدیم مذہبی کتب میں ملتا ہے لیکن نئی سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہلدی الزائمر(دماغی بیماری) اور ڈپریشن کے علاج میں بھی نہایت معاون ثابت ہوتی ہے۔

محققین نے ڈپریشن کے علاج میں ہلدی اور پروزک(نفسیاتی بیماری کے علاج کی دوائی کا نام)کے اثرات جاننے کے لئے 60مریضوں پر ایک تحقیق کی جنہیں تین گروپوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

6ہفتوں کے کوس میں ایک گروپ کو صرف پروزک (20ایم جی)دوسرے کو صرف ہلدی کا مرکب اور تیسرے کو پروزک اور ہلدی کا مرکب دونوں دئیے گئے۔تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ پروزک اور ہلدی کا مرکب اکٹھالینے والوں میں 77.8فیصد،صرف پروزک لینے والوں میں 64.7فیصد جبکہ صرف ہلدی کا مرکب استعمال کرنے والوں میں 62.5فیصد بہتری آئی لیکن ان نتائج کے باوجود محققین ہلدی کو سب سے زیادہ فائدہ مند قرار دیا ہے کیوں کہ ہلدی کے حوالے سے مثبت چیز یہ ہے کہ اس کے استعمال سے پروزک کے برعکس کوئی ضمنی اثرات(سائیڈ ایفیکٹ)رونما نہیں ہوئے۔

ان نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے محققین نے ہلدی کو پروزک سے کہیں زیادہ بہتر قرار دیا ہے۔انڈہ،سبزی،مچھلی کے ساتھ ہلدی کا استعمال صحت کے لئے مفید ہے کیوں کہ یہ نہ صرف متعدد بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ پہلے سے موجود بیماریوں کے علاج میں بھی معاونت کرتا ہے لہذا ہلدی کو روزمرہ غذاؤں کا ضرور حصہ بنایا جائے۔