خطباء رمضان میں جمعہ کے اجتماعات میں حقوق العباد کی اہمیت ، جہاد اور دہشت گردی میں فرق کے حوالے سے خطبات دیں‘ حافظ محمد طاہر اشرفی

بدھ 2 جولائی 2014 14:08

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2جولائی 2014ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر اشرفی نے ملک بھر کے خطباء سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان المبارک میں جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں حقوق العباد کی اہمیت ، اسلام میں بیٹی کا تصور اور عورتوں کے حقوق ، بین المسالک و بین المذاہب رواداری ، جہاد اور دہشت گردی میں فرق کے حوالے سے خطبات دیں۔

مختلف مکاتب فکر کے علماء اور خطباء کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذہبی اور سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بڑھتے ہوئے شدت پسندی اور انتہاء پسندی کے رویوں کی اصلاح کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر مختلف مکاتب فکر اور مختلف مذاہب کے لوگو ں کے درمیان مکالمہ کی اہمیت شب و روز بڑھ رہی ہے اور اسی لیے پاکستان علماء کونسل نے رمضان المبارک میں آنے والے چاروں جمعوں کے عنوانات خطباء کے لیے مقرر کیے ہیں تا کہ پورے ملک کے اندر ان موضوعات پر عوام الناس کی رہنمائی کی جا سکے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ علماء کو تراویح اور دروس قرآن کے دوران غرباء ، مساکین ، فقراء اور اپنے ملازمین کے حقوق کے حوالے سے شریعت اسلامیہ کی رو سے عوام الناس کی رہنمائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے عورتوں کو جو حقوق دیئے ہیں وہ کوئی اور دین اور نظام نہیں دے سکا۔ آج انتہائی دکھ اور کرب کی بات ہے کہ بچیوں کی پیدائش پر ان کو قتل کیا جاتا ہے اور غیرت اور عزت کے نام پر بچیوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور نہ صرف سیاسی اور مذہبی قیادت اس پر خاموش ہے بلکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عدلیہ بھی ان درندوں کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ علماء کو معاشرے کی اصلاح کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ فرقہ وارانہ تعصبات سے بالا تر ہو کر معاشرے کے مسائل پر علماء قوم کی رہنمائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل سے متصل لاکھوں مساجد میں رمضان المبارک کے چاروں جمعوں میں انہی موضوعات پر خطبات دیئے جائیں گے اور ہمیں امید ہے کہ باقی مذہبی جماعتیں اور خطباء کی تنظیمیں بھی ان موضوعات کو اپنے خطبات کا حصہ بنائیں گی۔

انہوں نے ملک بھر کے آئمہ مساجد اور صاحب ثروت لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے اپنے بھائیوں کو کسی صورت نہ بھولیں۔ ان کی مدد کرنا پاکستانی قوم پر فرض ہے اور ان کی مدد اسی جذبے سے کی جانی چاہیے کہ انہوں نے پاکستان اور پاکستانی قوم کے مستقبل کے لیے قربانی دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :