اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے اثر ہونے کا خطرہ روکنا ہوگا ،برطانوی وزیر اعظم

بدھ 2 جولائی 2014 20:55

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2جولائی۔2014ء)برطانیہ کے وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے خبردار کیا ہے کہ اگر اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے اثر ہونے کے خطرے کا تدارک نہ کیا گیا تو دنیا جلد ہی’طب کے تاریک دور میں واپس چلی جائے گی۔‘ ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم اب اس معاملے میں کچھ نہیں کرتے تو ہمیں ایسے حالات کا سامنا ہو سکتا ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے، ہم ایک ایسے دور میں واپس جا سکتے ہیں جہاں اینٹی بایوٹکس کے خلاف مزاحمت اتنی بڑھ سکتی ہے کہ لوگ قابل علاج انفیکشن اور زخموں کی وجہ سے مر سکتے ہیں۔

‘بی بی سی سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ انھوں ایک جائزے کی منظوری بھی دی ہے جس کا مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ گذشتہ چند برسوں میں متعارف کرائی جانے والی جراثیم کش ادویات کی تعداد اس قدر کم کیوں رہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ انھوں نیگذشتہ ماہ جی سیون ممالک کے سربراہی اجلاس کے موقعے اس مسئلے پر دوسرے رہنماوٴں سے بھی بات کی تھی جن میں سے امریکی صدر براک اوباما اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے انھیں مدد کا یقین دلایا۔

اینٹی بایوٹکس کی ایجاد طب کی دنیا کی ایک کامیاب کہانی ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں بیماری پیدا کرنے والے بیکٹیریا اینٹی بایوٹکس کے خلاف مدافعت پیدا کر لیتے ہیں جس سے وہ اینٹی بائیوٹک دوا بے اثر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔امید ہے کہ ماہرین کے نئے جائزے کی رپورٹ اگلے برس تک تیار ہو جائے گی اور اسے جی سیون کے آئندہ برس اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہ اچھی بات ہے کہ برطانیہ اینٹی بایوٹکس کے سلسلے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا اگر کوئی حل نہ نکالا گیا تو ہمیں عالمی سطح پر صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ نئے مجوزہ جائزے میں ماہرین تین اہم پہلووٴں پر تحقیق کریں گے