فرانسیسی خاتون کا بیٹی کی استانی پر چاقو سے حملہ،پے در پے وار کر کے اسے موت کی نیند سلا دیا،دل دہلا دینے والے واقعے نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا،استانی کا قتل وحشیانہ کارروائی،سکیورٹی ادارے واقعہ کے عینی شاہد بچوں اور ملازمین کو ہرممکن تحفظ فراہم کریں، صدر فرانسو اولاند

اتوار 6 جولائی 2014 14:56

فرانسیسی خاتون کا بیٹی کی استانی پر چاقو سے حملہ،پے در پے وار کر کے ..

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6جولائی۔2014ء) فرانس کے جنوب مغربی شہر البی میں ایک خاتون نے اپنی بیٹی کی اسکول ٹیچر پر سر عام چاقو سے پے در پے وار کر کے اسے موت کی نیند سلا دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق فرانسیسی پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ حملہ آور خاتون کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اسکول ٹیچر کے ساتھ پیش آنے والے اس واقعے نے پرامن سمجھے جانے والے فرانسیسی معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

صدر فرانسو اولاند نے استانی کے قتل کو "وحشیانہ" کارروائی قرار دیتے ہوئے سکیورٹی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ واقعے کے عینی شاہد بچوں اور ملازمین کو ہرممکن تحفظ فراہم کریں۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل کلوڈ ڈیرین نے بتایا کہ البی شہر میں ایک بچی کی والدہ نے گذشتہ جمعہ کو اسکول میں گھس کر چونتیس سالہ خاتون ٹیچر کو بچوں کے سامنے چْھری کے پے درپے وار کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق استانی کے قتل کا یہ واقعہ ایک پرائمری اسکول میں پیش آیا جس میں تین سے گیارہ سال کی عمر کے 284 بچے اور بچیاں زیر تعلیم ہیں۔ فرانسیسی وزیر تعلیم پونوا آمون نے واقعے کی پْر زور مذمت کرتے ہوئے اس کی شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزارت تعلیم کے ترجمان نے ایک بیان میں بھی استانی کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ البی اسکول میں استانی کے بہیمانہ قتل کے بعد اسکولوں میں تشدد کا خاتمہ، طلباء اور اساتذہ کا تحفظ ناگزیر ہو گیا ہے۔تازہ اعداد و شمار کے مطابق فرانس میں اسکولوں میں تشدد کے واقعات میں ماضی کی نسبت غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق 2012ء میں اسکولوں کے35.8 فی صد عملے کو بچوں کے والدین کی جانب سے گالم گلوچ، 17.1 فی صد کو دھمکیوں اور 14 فی صد کو ہراساں کیے جانے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

متعلقہ عنوان :