دوسروں کی زندگیاں بچانے والا خود کانگووائرس کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہارگیا

پیر 7 جولائی 2014 14:40

پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7جولائی 2014ء) پشاور میں دوسروں کی زندگیاں بچانیوالا ہسپتال کا ملازم کانگو وائرس کا شکارہوکر زندگی کی بازی ہارگیا۔ عبدالجلیل کی غم سے نڈھال بیٹیاں دوسروں کو یتیم ہونے سے بچانے کا مطالبہ کررہی ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق شدت غم سے نڈھال یہ حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے ملازم عبدالجلیل کی بیٹیاں ہیں، جن کا والد کانگو وائرس کا شکارہوکرانہیں یتیم کرگیا۔

(جاری ہے)

عبدالجلیل اس وقت کانگو وائرس کا شکار ہوا جب وہ افغانستان سے لائے گئے مریض کو ہسپتال کے وارڈ میں منتقل کررہاتھا۔ دکھی انسانیت کا یہ خدمتگار بیوہ، چار بیٹیاں اور بیٹا سوگوار چھوڑ گیا۔عبدالجلیل کے بھائی کا کہنا ہے کہ اپنے ہی ہسپتال میں نہ تو اس کا مناسب علاج ہوا اور نہ ہی اہل خانہ کو اس اس کی بیماری کے بارے میں بتایا گیا۔ حکومت غمزدہ خاندان کے دکھوں کا مداوا کرے۔غمزدہ خاندان کا مطالبہ ہے کہ صوبائی حکومت ہسپتالوں میں کانگووائرس کے شکارمریضوں کے علاج معالجے کیلئے انتظامات کرے ورنہ یہ خطرناک وائرس کئی دوسرے خاندان بھی اجاڑ دے گا۔