ڈیرہ مراد جمالی،نصیرآباد میں کالے یرقان سی اور بی میں تین ماہ کے دوران 75ایچ بی (سی)50ایچ بی (بی) میں مبتلا ہوگئے، محکمہ صحت نصیرآباد نے رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کردی

جمعہ 11 جولائی 2014 18:23

ڈیرہ مراد جمالی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جولائی۔2014ء)نصیرآباد میں کالے یرقان سی اور بی میں تین ماہ کے دوران 75ایچ بی (سی)50ایچ بی (بی) میں مبتلا ہوگئے محکمہ صحت نصیرآباد نے رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کردی جبکہ سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی کی لیبارٹری کے پیتھالوجسٹ ڈاکٹر نے تصدیق کردی کی ادویات ہسپتالوں میں عدم موجودگی کے باعث بیماری میں مبتلا مریض علاج کروانے کیلئے اپنے گھر بار اور عورتوں کے زیورات فروخت کرنے میں مجبور ہوگئے ہیں تفصیلات کے مطابق نصیرآباد اور جعفرآباد میں کالے یرقان سی اور بی کی مریضوں میں اضافہ دیکھنے کو آیا ہے تین ماہ کے دوران سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی کی لیبارٹری میں کیئے جانے ایچ بی (سی)50ایچ بی (بی) کے مریضوں کے ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں جبکہ نجی لیبارٹرز میں ٹیسٹ کرانے والے مریضوں کی تعداد دگنی ہے لیکن نصیرآباد میں کالے یرقان سی اور بی کی ادویات ہسپتالوں میں ادویات موجود نہ ہونے کے باعث بیماری میں مبتلا مریض اپنے گھر بار اور عورتوں کے زیورات فروخت کرکے مہنگا علاج کراچی لاہور اور لاڑکانہ کی نجی ہسپتالوں میں علاج کرنے پر مجبور ہیں لیکن درجنوں غریب مریضوں کے پاس مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اپنی زندگی کی بازی ہار گئے ہیں سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی کے پیتھالوجسٹ ڈاکڑ راھا کمار نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ تین ماہ کے دوران سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی کی لیبارٹری میں ایچ بی (سی)50ایچ بی (بی) کے مریضوں کے ٹیسٹ پازٹیو ہوئے ہیں نصیرآباد کے سیاسی سماجی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ سے اپیل کی کہ نصیرآباد کی سول ہسپتالوں میں ایچ بی (سی)اور بی کی ادویات فراہم کی جائیں تاکہ غریب مریضوں کا مفت علاج ممکن ہو سکے ۔