بہاولپور، خاوند نے کینسر میں مبتلا ہیلتھ سپروائز ربیوی کو گھر میں قید کیے رکھا

منگل 15 جولائی 2014 20:55

بہاولپور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 15جولائی 2014ء) غربت یا بے حسی، خاوند نے کینسر کے مرض میں مبتلا ہیلتھ سپروائز بیوی کو پانچ ماہ تک گھر میں قید کیے رکھا، حالت خراب ہونے پر ساتھی ہیلتھ ورکرزکی سپروائز رکو ہسپتال لے جانے کوشش پر خاوند کی دھمکیاں،زبردستی ہسپتال منتقل ،آپ نے بہت دیر کر دی ،کینسر پورے جسم میں سرائیت کرچکا ہے،ڈاکٹروں نے جواب دیدیا۔

تفصیل کے مطابق علی حسن ٹاؤن نزد بندرہ بستی کی رہائشی محکمہ لیڈی ہیلتھ کی سپروائز عمرانہ ارشاد کو سینہ کا کینسر تھا اور اس کے خاوند نے مبینہ طور خاتون کو گھر میں قید رکھا اور اس کا علاج کسی سینئر ڈاکٹر یا ہسپتال سے علاج کروانے کی بجائے تعویز گنڈوں اور مقامی ہومیو ڈاکٹر سے علاج کروایا جاتا رہا ۔ گذشتہ روز جب عمرانہ ارشاد کی ساتھی دوست ہیلتھ ورکر ز عیادت کرنے کیلئے گئیں تو خاتون کی حالت انتہائی بگڑ چکی تھی جس پر اسے ہسپتال لے جانے کی کوشش کی تو اس کے خاوند نے ہیلتھ ورکروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں تاہم ہیلتھ ورکروں نے 1122کو کال کر کے خاتون کو زبردستی بہاول وکٹوریہ ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے معائنہ کے بعد بتایا کہ مریضہ کو ہسپتال لے آنے میں بہت دیر کر دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

کینسر خاتون کے پورے جسم میں سرائیت کر چکا ہے اور اب اس کا علا ج ممکن نہیں اگر چند ماہ قبل اسے ہسپتال لے آیا جاتا تو آپریشن کیا جا سکتا تھا ۔ڈاکٹروں کی جانب سے جواب کے بعد ہیلتھ ورکر ساتھی دوست انتہائی افسردگی کے ساتھ کینسر میں مبتلا خاتون کو واپس گھر لے آئے۔لیکن متاثرہ خاتون کے خاندان کی بے حسی اس وقت دیکھنے میں آئی جب کوئی بھی رشتہ دار ہسپتال نہ آیا اور ہسپتال لے کر آنیوالی سہیلیاں ہی اسے واپس گھر لے گئیں۔لیڈی ہیلتھ سپروائز ز اور ہیلتھ ورکروں نے خاتون کو زبردستی گھر میں قید رکھنے، بروقت علاج نہ کروانے پراس کے خاوند کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔