نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میں وائرلوجی لیبارٹری کی طرف سے پانچ تازہ پولیو کیسوں کی تصدیق کردی گئی ،کیسز وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں فاٹا، خیبر پختونخوا اور سندھ سے رپورٹ کیے گئے تھے ، سرکاری اہلکار

اتوار 20 جولائی 2014 15:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جولائی۔2014ء) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میں وائرلوجی لیبارٹری کی طرف سے پانچ تازہ پولیو کیسوں کی تصدیق کی گئی وزیر اعظم انسداد پولیو سیل کے ایک اہلکار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ کیسز وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں فاٹا، خیبر پختونخوا اور سندھ سے رپورٹ کیے گئے تھے۔دو کیسز شمالی وزیرستان کے علاقے دتتا خیل اور مداخیل سے جبکہ جنوبی وزیرستان میں تحصیل وانا سے تیسرے بچے میں پولیو وائرس تشخیص کیا گیا ۔

تینوں بچوں کو پولیو سے بچاوٴ کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے کیونکہ جون 2012 کے بعد سے طالبان کی طرف سے فاٹا میں انسداد پولیو مہم کی اجازت نہیں تھی۔لکی مروت میں سلیمان خیل کے علاقے سے ایک دو سالہ لڑکی میں پولیو وائرس تشخیص کیا گیا تھا. پولیو سیل کے اہلکار نے بتایا کہ بچی کے خاندان نے پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

پانچواں کیس کراچی میں گڈاپ ٹاوٴن کے علاقے منگھو پیر میں رپورٹ کیا گیا تھا، یہاں بھی والدین نے پولیو ٹیم کے پہنچنے پر پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا تھا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 73 پولیو کیسز فاٹا میں ریکارڈ کیے گئے تھے، ان میں سے 57 شمالی وزیرستان میں، 6 جنوبی وزیرستان میں، 8 خیبر ایجنسی میں، جبکہ 2 کیسز فرنٹیئر ریجن بنوں میں سامنے آئے تھے۔اس کے علاوہ 17 کیسز خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے تھے ان میں سے 6 پشاور ، 9 بنوں، 1مردان میں جبکہ لکی مروت میں 1پولیو کیس سامنے آیا تھا۔ صوبہ سندھ میں کراچی سمیت 9 پولیو کیسز رکارڈ کیے گئے تھے ان میں سے 8 کراچی کے علاقے بدلیہ ٹاوٴن سے 1 ،اورنگی ٹاوٴن سے 1 ، گڈاپ ٹاوٴن سے 4 ، سائٹ ایریا سے 1، لانڈھی سے 1، جبکہ سندھ کے شہر سانگھڑ سے 1 ریکارڈ کیا گیا تھا، صوبے پنجاب سے کوئی کیس ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :