پیما کے تحت ڈاکٹروں اور طبی تنظیموں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا

جمعرات 24 جولائی 2014 18:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی۔2014ء) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن(پیما) کے تحت ڈاکٹروں اور طبی تنظیموں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے میں پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ،پاکستان چیسٹ سوسائٹی ، پاکستان سوسائٹی آنیورولوجی ،نیورولوجی ایویرنیس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن ، ای این ٹی سوسائٹی ، آئی اسپیشلسٹس ،عمیر ثناء فاؤنڈیشن ، عافیہ موومنٹ اورپاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن وومن ونگ سمیت دیگر ڈاکٹر تنظیموں اور طبی و نیم طبی عملے کے افرادشریک تھے ۔

مظاہرین نے احتجاجی کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی جارحیت ، اقوام متحدہ ، او آئی سی اور مسلم ممالک کی خاموشی کے خلاف نعرے درج تھے ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیل پر حملے روکنے کے لیے دباؤ ڈالے اور غزہ میں ڈاکٹروں اور امدادی ٹیموں کو داخل ہونے دیا جائے ۔اس موقع پر ڈاکٹروں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نعرے بھی لگائے ، مظاہرے میں خواتین ڈاکٹروں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی ۔

مظاہرے سے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر پروفیسر سہیل اختر ، سابق صدر ڈاکٹر مصباح العزیز ، کراچی کے صدر ڈاکٹر عظیم الدین ، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری ، ڈاکٹر احمد سلمان غوری ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر ٹیپو سلطان ، سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مرزا علی اظہر ، کراچی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قاضی واسق ، پاکستان سوسائٹی آف نیورولوجی کے ڈاکٹر عبد المالک ، ای این ٹی سوسائٹی کے ڈاکٹر عاطف حفیظ ، عافیہ موومنٹ کی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ، پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے ڈاکٹر مصور انصاری ، ڈاکٹر شوکت انصاری اور عمیر ثناء فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر ذیشان حسین انصاری نے بھی خطاب کیا ۔

پروفیسر سہیل اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیڈریشن آف اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (فیما)مسلسل کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح امدادی سامان اور ضروری اشیاء رفاء بارڈر سے غزہ پہنچائی جائیں مگر ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ہوسکی ہے ۔اب تک صرف 7ٹرکوں پر مشتمل قافلہ جس میں ضروری ادویات اور آلات جراحی شامل ہیں 13جولائی سے رفاء بارڈر پر موجود ہے اور اسے غزہ میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے ۔

مصری حکومت نے سرحدین بند کر دی ہیں اور کسی کو بھی غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اسپتالوں اور معصوم شہریوں پر اسرائیلی بمباری ی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ امریکہ اور مغرب کے تعاون سے ہونے والی اس بمباری کو فوری ختم کیا جائے ۔ مصری حکومت کا رویہ انتہائی شرمناک ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ رفاء بارڈر کو فورا کھلا جائے تاکہ ڈاکٹر ، پیرا میڈیکلا سٹاف اور ادویات کو غزہ میں داخل ہونے دیا جا سکے۔

پاکستان مصری حکومت پر زور دے کہ وہ ااپنی سرحدیں کھول دے ۔عالمی ادارے ،اقوام متحدہ ، او آئی سی اور اسلامی ممالک اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔ڈاکٹر ٹیپو سلطان نے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹر فلسطینیوں کے ساتھ ہیں ، اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 700کے قریب فلسطینی شہید اور 4000سے زائد زخمی ہوچکے ہیں ۔ ڈاکٹر مصباح العزیز نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف تمام ممالک کی زبانیں گنگ ہیں ، خود اقوام متھدہ کے مطابق بمباری کے نتیجے میں 80فیصد عام شہری شہید ہوئے جن میں 30فیصد بچے شامل ہیں ، غزہ میں موجود اس وقت 23اسپتال تباہ کر دیے گئے ہیں ، غزہ کے ڈاکٹروں کے مطابق غزہ کے زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے ۔

الاقصیٰ ، وفاء اور دیگر اسپتالوں پر بمباری کے نتیجے میں ڈاکٹر پیرامیڈیکل اسٹاف اور مریض بھی شہید ہو چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :