پیراسٹامول کمر دردکے لیے موزوں نہیں،نہ ہی اس سے آرام ملتا ہے،نئی تحقیق

جمعہ 25 جولائی 2014 13:00

پیراسٹامول کمر دردکے لیے موزوں نہیں،نہ ہی اس سے آرام ملتا ہے،نئی تحقیق

کینبرا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی۔2014ء)آسٹریلیامیں کی گئی نئی تحقیق میں کہاگیاہے کہ پیراسٹامول نہ تو شدید کمر کے درد کو جلد ٹھیک کرتی ہے اور نہ ہی اس سے آرام ملتا ہے،واضح رہے کہ برطانیہ میں سالانہ ڈھائی کروڑ سے زیادہ افراد کو کمر کی درد کی شکایت ہوتی ہے اور معذور ہونے کی یہ ایک بڑی وجہ ہے۔تحقیق دانوں نے آسٹریلیا میں 1650 سینٹرز پر ان لوگوں پر تحقیق کی جن کو چھ ہفتے یا اس سے کم عرصے تک کمر کی درد ہوئی۔

(جاری ہے)

ان افراد میں سے ایک تہائی کو ایک ماہ کے لیے پیراسٹامول دی گئی، ایک تہائی کو موزوں دوا دی گئی جبکہ ایک تہائی کو پلیسیبو یعنی جعلی دوا دی گئی۔ایک ماہ کے استعمال کے بعد تحقیق دانوں کو یہ معلوم ہوا کہ پیراسٹامول کے استعمال سے نہ تو تکلیف میں کمی ہوئی اور نہ ہی نیند میں بہتری۔ سائنسدانوں کو یہ بھی معلوم ہوا کہ تینوں گروپس میں درد کے دور ہونے کا وقت ایک ہی تھا جو 17 روز تھا۔تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ کمر کی درد اور دیگر دردوں میں فرق ہے جیسے کہ سر اور دانت کا درد جن میں پیراسٹامولکافی کارآمد ہے۔