کراچی میں گیسٹرو کے مرض سے دو بچوں سمیت3افراد ہلاک ہوگئے

بدھ 2 مئی 2007 21:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2مئی۔2007ء) ضلع سکھر میں گیسٹرو کے باعث دوبچیوں سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران ضلع سکھر میں گیسٹرو کے باعث دوبچیوں سمیت تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سندھ ،بلوچستان اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں شدید گرمی اور آلودہ پانی کے استعمال سے گیسٹرو کے مرض میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

سول اسپتال سکھر میں گیسٹرو کے مزید گیارہ مریض داخل کیے گئے ہیں ، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔۔ سول اسپتال سکھر میں گذشتہ رات تین سالہ لڑکی عائشہ گیسٹرو سے ہلاک ہو گئی جبکہ سکھر کے تعلقہ صالح پٹ کے دیہی علاقے میں پینتالیس سالہ خاتون سومری اور پانچ سالہ صابرہ بھی گیسٹرو کے مرض میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو گئی ہیں۔

(جاری ہے)

اسی علاقے میں گیسٹرو سے متاثرہ پندرہ سے زائد افراد کو مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کے افسران کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جیکب آبادمیں ایک سوبیس سے زائد ،شکار پور میں پچاس ، لاڑکانہ میں سو،قمبر شہداد کوٹ میں دو سو اور دادو میں گیسٹرو سے متاثرہ ایک سو پچاس مریضوں کو مختلف اسپتالوں میں لایاگیاجن میں کئی مریضوں کو طبی امداد دینے کے بعد فارغ کر دیا گیا۔

حیدرآبادکے مختلف اسپتالوں میں اسی ، نواب شاہ میں پچاس اورمیر پور خاص میں گیسٹرو سے متاثرہ بائیس نئے مریض لائے گئے ہیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ادویات کی کمی کے باعث علاج میں دشواری کا سامنا ہے۔ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں گیسٹرو کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور روزانہ گیسٹروکے پچاس سے ساٹھ مریض ڈی ایچ کیو اسپتال لائے جا رہے ہیں۔بلوچستان کے ضلع جعفر آباد اور نصیر آباد میں بھی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گیسٹروسے متاثرہ دو سو سے زائد مریض لائے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :