ایک تعلیم یافتہ اورصحت مند قوم ہی ترقی کر سکتی ہے‘قیوم راجہ

ہفتہ 2 اگست 2014 14:48

کھوئی رٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اگست۔2014ء) ہائی کورٹ میں ایک رٹ کے ذریعے کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کا قیام عمل میں لانے والے حریت پسند رہنماء قیوم راجہ نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس انتہائی اہمیت کے حامل قومی ادارہ کو موثر بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے انہوں نے کہا کہ جب ابتدائی طور چار سال قبل حکومت آزاد کشمیر سے کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے قیام اور تاریخ کشمیر کو نصاب میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی تو حیران کن طور پر حکومت نے یہ کہہ کر انکار کیا کہ اسکی ضرورت ہے نہ حکومت کے پاس اس کے لیے ماہرین اور وسائل ہیں قیوم راجہ نے بتایا کہ انہوں نے حکومت کے اس جواب کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی جسکی منظوری کے لیے سماعت اس وقت کے چیف جسٹس جناب سردار محمد نواز خان نے کی اور درخواست کی پیروی کوٹلی کے ایک وکیل مرزا طارق محمود جرال نے کی جس کے نتیجے میں اس وقت کے وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے مجبورہو کر نوٹیفیکیشن جاری کیامگر اب مضحکہ خیز اخباری بیانات میں کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کو کچھ لوگ اپنا کارنامہ قرار دے رہے ہیں لیکن پھر بھی ہم اس کے کریڈٹ کے پیچھے نہیں پڑنا چاہتے بلکہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ادارہ کو موثر بنائے قیوم راجہ نے کہا کہ تین سال قبل انہوں نے مظفرآباد میں تحقیق ونصاب کی ڈائریکٹر تنویر لطیف کے دفتر کا دورہ کر کے معلوم کیا کہ آیا کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے قیام کے بعد اس پر کتنا کام ہوا تو ڈائریکٹر نے انہیں بتایا کہ حکومت نے انہیں ایک کمرہ اور چند کرسیوں کے علاوہ کچھ نہیں دیا اب بھی یہ ادارہ شکایت کر رہا ہے کہ حکومت ادارہ کو موثر بناے کے لیے مالی تعاون نہیں کر رہی جس پر تبصرہ کرتے ہوئے قیوم راجہ نے کہا کہ تعلیم اور صحت حکومت کی پہلی دو ترجیحات ہونی چائیں کیونکہ ایک تعلیم یافتہ اورصحت مند قوم ہی ترقی کر سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :